قبائلی علاقوں اور ایجنسیز میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن آخری مراحل میں داخل ہوگیا

وادی تیرہ میں آخری جنگ ہے جو ہم دہشت گردوں کے خلاف لڑنے جارہے ہیں ‘ سکیورٹی افسر دی تیرہ پاکستان میں مختلف دہشت گرد گروہوں کا اہم مرکز ہے جس کسی دہشت گرد تنظیم کا نام لیا جائیگا، موجودگی کا ثبوت مل جائیگا ‘حکام

جمعرات 26 مارچ 2015 13:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء) قبائلی علاقوں اور ایجنسیز میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن آخری مراحل میں داخل ہوگیا حکومت اور سکیورٹی کے ذرائع کے مطابق کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن اپنے آخری مراحل میں تقریباً داخل ہوگیا اور فورسز کی جانب سے 6 ایجنسیز کو دہشت گردوں سے پاک کردیا گیانجی ٹی وی کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر سیکیورٹی افسر نے وادی تیرہ میں پاک فوج کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن کو انتہائی شدید کا عنوان دیتے ہو ئے کہا کہ یہ آخری جنگ ہے جو ہم دہشت گردوں کے خلاف لڑنے جارہے ہیں۔

سرکاری حکام نے بتایا کہ آپریشن خیبر ٹو، جو کہ آپریشن خیبر ون کا ہی ایک تسلسل ہے خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے باڑہ کے علا قوں میں شروع کیا گیا جس سے کے پشاوراور دیگر علا قوں میں سیکیورٹی میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک حکومتی عہدیدار نے کہاکہ وادی تیرہ پاکستان میں مختلف دہشت گرد گروہوں کا ایک اہم مرکز ہے اور جس کسی دہشت گرد تنظیم کا نام لیا جائے گا، اس کی موجودگی کا ثبوت یہاں سے مل جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ داعش اور اس کی پاکستان میں موجود حمایتی تنظیمیں اسلامک اسٹیٹ، تحریک طالبان پاکستان، لشکر اسلام، تحریک طالبان پاکستان جماعت الاحرار اور ان کے تمام غیر ملکی دوست یہاں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈھائی ہزار کے قریب یہاں پر موجود دہشت گرد اپنی آخری لڑائی لڑنے جارہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہزاروں پاکستانی فوجی اسپیشل سروسز گروپ اور جیٹ طیاروں کی مدد سے وادی تیرہ میں آپریشن کے آخری مرحلے میں دہشت گردوں کے خلاف لڑنے جارہے ہیں۔دوسری جانب پاکستانی حکومت اور سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران انھوں نے دو تہائی علاقے سے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کردیا ۔

متعلقہ عنوان :