نائن زیرو پر چھاپے اور اسلحے کی بھاری کھیپ کی مبینہ برآمدگی کے بعد ایم کیو ایم کو تحلیل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کردی گئی

جمعرات 26 مارچ 2015 13:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے اور اسلحے کی بھاری کھیپ کی مبینہ برآمدگی کے بعد ایم کیو ایم کو تحلیل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ایڈووکیٹ طارق اسد کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بادی النظر میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ الطاف حسین کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ دہشت گردی میں ملوث رہی ہے اور ان کے بعض اعمال خصوصاً لوگوں کو تشدد پراْکسانا ملکی قانون کے تحت گھناوٴنے جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

طارق اسد کے مطابق نائن زیرو پر چھاپے کے دوران خطرناک ٹارگٹ کلرز اور دیگر مطلوب افراد سمیت 100 سے زائد دہشت گرد گرفتار ہوئے، بھاری تعداد میں اسلحہ، دھماکہ خیز مواد اور نیٹو اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔درخواست گزار نے صولت مرزا اور دیگر کے انکشافات کا حوالہ دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایم کیوایم کو پولیٹیکل پارٹیز آرڈر (پی پی او) 2002 کے آرٹیکل 15 کے تحت تحلیل کیا جائے۔