پیپلزپارٹی کا کنٹونمنٹ بورڈز میں غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ،جلد رٹ پٹیشن دائر کردی جائے گی، ملک بھر میں 43 کنٹونمنٹ بورڈز ہیں ، غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کا انعقاد بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،اس سے لاکھوں شہری متاثر ہوں گے،سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کابیان

بدھ 25 مارچ 2015 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے کنٹونمنٹ بورڈز میں غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں جلد ایک رٹ پٹیشن دائر کردی جائے گی ۔ بدھ کوپیپلزپارٹی کے ترجمان کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء اعتراز احسن کو پارٹی قیادت نے یہ ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ آئین کے آرٹیکل 17 جس میں سیاسی جماعتوں کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کرسکتے ہیں اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے 1988ء میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس میں سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے ارکان کو یہ بنیادی حقوق حاصل ہیں کہ وہ انتخابات میں حصہ لیں اور اپنے نمائندے کھڑے کریں جبکہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اسی طرح کا ایک اور فیصلہ جاری کیا ہے جس میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانے کے حق میں فیصلہ دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ملک بھر میں 43 کنٹونمنٹ بورڈز ہیں جو چاروں صوبوں میں موجود ہیں ، آئین کے آرٹیکل 184 کی ذیلی 3 میں بنیادی حقوق دیئے گئے ہیں اور غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس سے لاکھوں شہریوں کے حقوق متاثر ہوں گے ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ عوامی اہمیت کا یہ اہم مسئلہ ہے کنٹونمنٹ بورڈ ایکٹ 2000 کی سیکشن 61 آئین سے متصادم ہے لہٰذا الیکشن کمیشن کو آئین کے مطابق جماعتی بنیادوں پر کنٹونمنٹ بورڈ میں انتخابات کروانے چاہئیں ۔