پارلیمانی رابطوں میں فروغ سے پاک - جرمن تعلقات مزید مستحکم ہو نگے، اسپیکر قومی اسمبلی ،

ہمیشہ اہم عالمی فورمز پر ایک دوسرے کے موقف کی حمایت کی ہے، جرمن اراکین پارلیمنٹ کی مہمانداری پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے خوشی کا باعث ہوگی،جرمن سفیر سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 25 مارچ 2015 18:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) اسپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور جرمنی کے مابین مثالی دوستانہ تعلقات موجود ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ اور جرمنی کی پارلیمنٹ Bundestagکے اراکین کے درمیان رابطے دونوں ممالک کے مابین با مقصد تعاون کو فروغ دینے میں کلیدی کر دار اد ا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے ان خیا لا ت کاا ظہار جرمنی کے سفیرDr.Cyrill Nuunسے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والی اپنی ملاقات میں کیا۔اسپیکر نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور سیاسی اور پارلیمانی رابطوں کو فروغ دے کر مزید وسعت دینا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی اہم علاقائی اور عالمی معاملات پر ایک جیسا نقطہ نظر رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اوردونو ں ممالک نے ہمیشہ اہم عالمی فورمز پر ایک دوسرے کے موقف کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین موجود ہ تعلقات کو پارلیمانی سطح پر رابطوں میں اضافے کے لیے ذریعے مزید مستحکم بنانے کے خواہش مندہیں۔انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ دونوں پارلیمانوں میں قائم فرینڈشپ گروپس کی سطح پر اس سلسلے میں اہم کردار اد اکر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جرمن اراکین پارلیمنٹ کی مہمانداری پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے خوشی کا باعث ہوگی۔

جرمن سفیر Dr.Cyrill Nuunنے اسپیکر کے تاثرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی کی حکومت پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور سماجی و اقتصادی شعبوں میں تعاون کو فروغ دے کرمزید مستحکم بنانے کی خواہاں ہے۔انہوں نے اسپیکر کو جرمن اراکین پارلیمنٹ کے اپریل میں ہونے والے متوقع دورہ پاکستان کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جرمن پارلیمنٹ کے اراکین کا دورہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو فر وغ دینے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جرمن اراکین پارلیمنٹ کی پاکستان کی سیاسی قیادت اور اپنے پاکستانی ہم منصبوں سے ہونے والی ملاقاتوں میں ایک دوسر ے کے تجربات سے مستفید ہونے اور ایک دوسرے کے نقظہ نظر کو سمجھنے کے مواقعے حاصل ہوں گئے ۔انہوں نے دہشت گردی کے خلا ف جنگ میں پاکستانی قوم کی طر ف دی جانے والی قر بانیوں کو سر اہتے ہوئے اپنی حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلا یا۔