اعلیٰ حکام لنڈا بازار میں آتشزدگی کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کریں،لنڈابازار یونین کا مطالبہ

بدھ 25 مارچ 2015 17:22

صادق آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) لنڈا بازار میں آتشزدگی کے واقعہ میں پاکستان ریلوے کے افسران کے ملوث ہونے کے ثبوت مہیا کر چکے ہیں۔ مگر اس کے باوجود سٹی پولیس لنڈا بازار میں کروڑوں روپے کے نقصان اور سینکڑوں غریب لوگوں کے بے روزگار ہونے کا مقدمہ درج نہیں کر رہی ہے، وزیراعظم نوازشریف ‘وزیراعلی پنجاب شہبازشریف‘ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق‘ چےئرمین ریلوے اورجنرل منیجر ریلوے لنڈا بازار آتشزدگی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کریں تاکہ حقائق کھل کر سامنے آسکیں اور متاثرین کی عملی طور پر مدد کی جائے۔

موجودہ حکومت کی طرف سے لنڈا بازار کے محنت کشوں جن کی عمر بھر کی جمع پونجی خاکستر ہو چکی ہے کو مالی امداد کی فراہمی کیلئے احکامات جاری کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار لنڈا بازار یونین کے صدر محمد جمیل عباسی‘ خان محمد اور انکے ساتھیوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہاکہ ڈی این ریلوے سکھر نے 27 جنوری کو خان پور میں ریلوے اراضی کی نیلامی کے موقع پر ہمیں اراضی خالی کرنے یا پھر آگ لگا کر سامان جلا کر خالی کروانے کی دھمکی دی تھی جسے حقیقت کا رنگ دیدیا گیا ہے اور سینکڑوں افراد کو بے روزگار کر دیا گیا ہے جن کے گھروں میں فاقے ہیں سینکڑوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت غریب دکانداروں کی مدد کیلئے مالی امداد کی منظوری دے اور آتشزدگی کے واقعہ میں ملوث ریلوے افسران کیخلاف کاروائی کی جائے انھوں نے بتایاکہ لنڈا بازار کے دکاندار ریلوے کی اراضی کرایے پر حاصل کر کے ہر ماہ باقاعدگی کیساتھ کرایہ ادا کر رہے ہیں جبکہ ریلوے افسران اپنے لوگوں کو نوازنے کیلئے چالیس ‘چالیس سال سے روزگار کمانے والے غریب دکانداروں کو بے روزگار کرنے کے در پے تھے ہم نے صوبائی وزیر چوہدری محمدشفیق کو بھی حقائق سے آگاہ کیا ہے مگر تھانہ سٹی میں دی گئی ہماری درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا ۔

متعلقہ عنوان :