کریڈٹ بیوروز بل 2015ء کو زیر غور لانے کیلئے متعلقہ قواعد معطل کئے جائیں ‘پارلیمانی سیکرٹری خزانہ

بل کے حوالے سے روایات سے ہٹ کر کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے اس طرح قواعد معطل نہیں کرنے چاہئیں ‘خورشید شاہ

بدھ 25 مارچ 2015 17:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء)قومی اسمبلی نے لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز بل 2014ء اور کریڈٹ بیوروز بل 2015ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے تحریک پیش کی کہ لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز بل 2014ء زیر غور لایا جائے ایوان نے اس تحریک کی منظوری دیدی۔ سپیکر نے بل کو شق وار منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا۔

قومی اسمبلی نے بل کی تمام شقوں کی منظوری دیدی وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے تحریک پیش کی کہ لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز بل 2014ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔اجلاس کے دور ان پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے قومی اسمبلی میں تحریک پیش کی کہ کریڈٹ بیوروز بل 2015ء کو زیر غور لانے کیلئے متعلقہ قواعد معطل کئے جائیں۔

(جاری ہے)

ایوان نے اس تحریک کی منظوری دیدی۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ بل کے حوالے سے روایات سے ہٹ کر کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے اس طرح قواعد معطل نہیں کرنے چاہئیں۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی بات درست ہے ہمیں ان سے بات کرنی چاہیے تھی۔ اپوزیشن سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں یہ بل منظور کرنے دے۔

سید نوید قمر نے کہا کہ حکومت نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ہے اس بل کو کمیٹی نے اتفاق رائے سے منظور کیا ہے بل کی منظوری پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ تمام ارکان ایوان میں برابر ہیں ہم نے گزشتہ روز ڈاکٹر شذرہ کے حوالے سے بات نہیں کی‘ ہمارا اعتراض سپیکر کے رویے پر تھا۔ سپیکر نے کہا کہ میں نے قواعد کی خلاف ورزی نہیں کی۔

صرف ایک نو منتخب رکن اسمبلی کو پہلی مرتبہ نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اپوزیشن کو زیادہ وقت دیا ہے۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ سپیکر نے ہمیشہ اچھے برتاؤ کا مظاہرہ کیا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے تحریک پیش کی کہ کریڈٹ بیوروز بل 2015ء فی الفور زیر غور لایا جائے۔

ایوان نے اس تحریک کی منظوری دیدی۔ اس کے بعد بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا۔ سپیکر نے بل کی تمام شقیں یکے بعد دیگرے ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیں جن کی قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے تحریک پیش کی کہ کریڈٹ بیورز بل 2015ء منظور کیا جائے ۔ قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے بل کی منظوری دیدی۔