ذو الفقار مرزا نے رواں ماہ کے دوران لندن یا دبئی میں کسی بھی ایم کیو ایم رہنما سے ملاقات کی خبروں کی سختی سے تردید کردی

بدھ 25 مارچ 2015 13:31

ذو الفقار مرزا نے رواں ماہ کے دوران لندن یا دبئی میں کسی بھی ایم کیو ..

بدین(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے رواں ماہ کے دوران لندن یا دبئی میں کسی بھی ایم کیو ایم رہنما سے ملاقات کی خبروں کی سختی سے تردید کردی ہے۔لندن سے ٹیلی فون کے ذریعے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ وہ ستمبر 2011ء میں کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم کے خلاف لگائے جانے والے الزامات پر قائم ہیں۔

مذکورہ پریس کانفرنس میں ذوالفقار مرزا نے قرآن کا نسخہ اپنے سر پر رکھ کر ایم کیو ایم کے سربراہ سمیت پارٹی کے بیشتر رہنماوں پر دہشت گردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات لگائے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس اس حوالے سے ثبوت بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ وہ خفیہ ملاقاتوں پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ بحریہ ٹاون کے سربراہ ملک ریاض اور مصطفی کمال اب بھی ایم کیو ایم کی دی جانے والی ہدایات کے مطابق کام کرتے ہیں اور وہ ایسے لوگوں سے بات کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

اس موقع پر انہوں نے ایک بار پھر سندھ کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد کو عہدے سے ہٹانے اور ان کے خلاف ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کی ڈیتھ سیل سے جاری ہونے والی ایک وڈیو میں لگائے جانے والے الزامات پر تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا۔سابق صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ صولت مرزا کا ویڈیو بیان اور ان کی جانب سے 2011ء میں ایم کیو ایم کے خلاف لگائے گئے الزامات ایک جیسے ہی ہیں۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ایم کیو ایم اور پاکستان پیپلز پارٹی میں موجود دہشت گرد اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔ذوالفقار مرزا نے ایک بار پھر تصدیق کی کہ ان کا تعلق پیپلز پارٹی کے ساتھ قائم ہے اور وہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارٹی کے دشمنوں کے خلاف اپنی مہم دوبارہ شروع کریں گے۔

متعلقہ عنوان :