وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کا مشترکہ اجلاس ، جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حمایت کردی ،ایم کیو ایم کی مخالفت

جوڈیشل کمیشن کے قیام کا معاہدہ آئین سے متصادم ہے، لگتا ہے وزیراعظم ہمیں تب وقت دیں گے جب کراچی دہلی کی طرح اجڑ جائے گا ، فاروق ستار

منگل 24 مارچ 2015 23:23

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء) تمام سیاسی جماعتوں نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حمایت اور متحدہ قومی موومنٹ نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 225اور 189کے تحت کمیشن کا قیام متصادم ہے، آئین سے متصادم کوئی قانون نہیں بن سکتا۔ منگل کو وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اعتماد میں لیا گیا اور سب نے اس کی حمایت کی لیکن متحدہ قومی موومنٹ نے کمیشن کی مخالفت کر دی اور کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ حکومت کا جوڈیشل کمیشن کا معاہدہ آئین سے متصادم ہے اور آئین سے متصادم کوئی قانونی بھی نہیں بن سکتا، متحدہ کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت صدارتی آرڈیننس یا بل لانا آئین کے متصادم ہے اور آرٹیکل 189 کے تحت یہ کمیشن وہیں سے بھی متصادم ہے۔

اجلاس کے بعد متحدہ کے رہنماؤں نے وزیر اعظم سے کراچی کی صورتحال پر مشاورت کرنے کیلئے وقت مانگا تو صحافی کے سوال پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اب کراچی دلی کی طرح اجڑ جائے گی، وزیر اعظم تبھی وقت دیں گے۔