کراچی، ماہی گیروں کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے ملک کو مچھلی جیسی اہم غذائی ضروریات پوری ہورہی ہیں،ڈاکٹر نثار مورائی،

عالمی دنیا کو مچھلی کی ایکسپورٹ سے حاصل ہونیوالی زرمبادلہ سے ملک معاشی طور پر مضبوط ہورہا ہے، چیئرمین ایف سی ایس

منگل 24 مارچ 2015 22:57

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء) ایف سی ایس کے چیئرمین ڈاکٹر نثار مورائی کی ہدایات پر وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی نے ہندستان کی جیلوں میں قید ٹھٹہ اور سجاول سمیت دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں کے خاندانوں کو امدادی چیک دینے والی منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہی گیروں کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے ملک کو مچھلی جیسی اہم غذائی ضروریات پوری ہورہی ہیں۔

جبکہ عالمی دنیا کو مچھلی کی ایکسپورٹ سے حاصل ہونے والی زرمبادلہ سے ملک معاشی طور پر مضبوط ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی کی کوششوں سے عالمی طور پر پاکستان کے سمندری حدود میں ہونے والا اضافہ ایک تاریخ ساز اور شاندار کام ہے۔ جس پر پاکستان نیوی کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمندری حدود میں ہونے والے اضافہ سے ماہی گیر اب سمندر میں دور دور تک جاکر اپنی روزی تلاش کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ۲۳ مارچ کے دن کی مناسبت سے حکومت پاکستان کی جانب سے ہندستان کی ۵۲ لانچوں کو خیر سگالی والے جذبہ کے تحت ہندستان کے حوالے کرکے بہترین روایت کا بنیاد رکھا ہے۔ اس ہی طرح سے ہندستان کو بھی چاہیئے کہ ہندستان کی قید میں پاکستانی ماہی گیروں کو جذبہ خیر سگالی کے جذبہ تحت انہیں آزاد ی دی جائے اور لانچوں کو بھی پاکستان کے حوالے کرکے بہترین روایتوں کا بنیاد رکھنا چاہیئے۔ اس موقع پر ایف سی ایس کے ڈائریکٹرز محمد خان چاچڑ، سلیمان سندھی، خان میر خان،، پیرمحمد پیرو، حمید بھٹو ، آغا ناصر، سردار کامران لاسی، مئنجر حاجی ولی محمد، مئنجر فنانس شاہد صدیقی سمیت دیگر بھی موجو د تھے۔