خیبر ایجنسی سے ملحقہ علاقے نازیان میں ڈرون حملہ، منگل باغ کے ڈرائیور سمیت 9 مبینہ دہشت گرد ہلاک

منگل 24 مارچ 2015 12:30

کابل /نازیان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2015ء ) خیبر ایجنسی سے ملحقہ علاقے افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے ننگر ہار کے ضلع نازیان میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ کے ڈرائیور سمیت 9 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے،ڈرون طیارے نے نازیان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر دو میزائل داغے ، حملے میں لشکر اسلام کے کمانڈر فضل امین، شامت خان سپاہ، واجد اور منگل باغ کے ڈرائیور شاکر سپاہ جبکہ ٹی ٹی پی کمانڈر یاسین، زبیر، عبدالرحمان شنواری اور ٹریننگ انسپکٹر زر ولی ہلاک ہوئے۔

منگل کو میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرایجنسی کے قریب پاک افغان سرحدی علاقے نازیان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر دو میزائل داغے گئے، جس کے نتیجے میں کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ کے ڈرائیور سمیت 9 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر لشکر اسلام اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کمانڈر شامل تھے۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق ڈرون حملے میں لشکر اسلام کے کمانڈر فضل امین، شامت خان سپاہ، واجد اور منگل باغ کے ڈرائیور شاکر سپاہ جبکہ ٹی ٹی پی کمانڈر یاسین، زبیر، عبدالرحمان شنواری اور ٹریننگ انسپکٹر زر ولی ہلاک ہوئے۔افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف حالیہ کارروائی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے ، جب پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی بالخصوص باڑہ میں بھی اپنی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے، جو افغانستان کے علاقے نازیان سے ملحق ہے۔

پاکستانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 15 جون 2014 کو آپریشن ”ضربِ عضب“ کا آغاز کیا گیا تھا اور شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقوں تک بڑھا دیا ۔

متعلقہ عنوان :