امسال گندم کی زیادہ پیداوار متوقع

پیر 23 مارچ 2015 13:14

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ۔2015ء ) زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کسانو ں خوشخبری کی نوید سنتے ہو کہا کہ گزشتہ سالوں کی نسبت امسال گندم کی زیادہ پیداوار متوقع ہے تاہم سرکاری و نجی گوداموں میں پرانی گندم کی وافر مقدار میں موجود گی سے پریشان نہیں ہونا چاہئے بلکہ مزید محنت سے کام کرنا چاہئے انشاء اللہ جلد ہی مارکیٹ میں درپیش جملہ مسائل کا خاتمہ ممکن ہوگا زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں منعقدہ کسان میلہ میں شریک کسانوں سے اپنے خطاب انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال کسان کو نہ تو کپاس کی پوری قیمت مل سکے اور نہ ہی کماد اور مونگی کے کاشتکاروں کے حصہ میں ان کی محنت کا معقول آیا تاہم حکومت کی طرف سے کئے گئے کسان وزراعت دوست اقدامات کی وجہ سے مایوسی میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈی جی ایکسٹینشن پنجاب ڈاکٹر انجم علی بٹر نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی طرف سے کئے گئے زراعت دوست اقدامات کی بدولت زرعی شعبہ گزشتہ ایک عشرہ کی نسبت زیادہ فعال انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 8برسوں سے یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے کسان میلوں اور جدید زرعی ٹیکنالوجی کسان کی دہلیزتک پہنچانے کے پروگرام کے خوشگوار اثرات صوبے میں محسوس کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت نے زرعی و دیہی ترقی کیلئے ایک ارب روپے سے مختلف پروگرام شروع کئے گئے ہیں جن کے ذریعے صوبے میں 200پلانٹ کلینکس کے ساتھ ساتھ نصف قیمت پر کسانوں کو دالوں کے بیجوں کی فراہمی‘ سبزیوں کی کاشت بڑھانے کیلئے کچن گارڈنگ اور دیہی سطح پر گریڈنگ‘ پیکنگ و پراسیسنگ پلانٹس میں زرعی قرضے جبکہ آم ‘کینو اور امردوپر فروٹ فلائی حملوں کو روکنے کے کسانوں کی تربیت کے پروگرام شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں کھیت سے منڈی تک مواصلاتی نیٹ ورک پر بھی اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں جن میں آئندہ سال خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔ ڈی جی ریسرچ پنجاب ڈاکٹر عابد محمود ، چیئرمین پارب ڈاکٹر نور الاسلام خاں‘ ڈین کلیہ زراعت و کنونیئرکسان میلہ ڈاکٹر محمد ارشدبھی موجود تھے جبکہ ڈاکٹر احسان چہل اور ڈائریکٹر ہیڈکوارٹرزلائیوسٹاک ڈاکٹر افتخار علی نے کسانوں سے خطاب بھی کیا۔تقریب میں سینئر ٹیوٹر آفس کے نوجوان طالب علم مسٹر کاشف اور ہارون نے لوک گیتوں سناکر حاضرین سے خوب داد سمیٹی۔ بعد ازاں کسانوں میں بہترین پیداوار کے حامل کپاس‘ چاول‘ سبزیوں اور گندم کے بیج بھی تقسیم کئے گئے۔