حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے دولت مندٹیکس نہ دہندگان کا تعاقب شروع کردیا

پرتعیش زندگی گزارنے والوں کوٹیکس نیٹ میں لانے میں شدید مشکلات درپیش ، کئی بڑے لوگ اب تک ٹیکس نیٹ سے باہرہیں

اتوار 22 مارچ 2015 17:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2015ء)پاکستانی حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ٹیکس نہ دینے والی ان دولت مند شخصیات کا تعاقب شروع کردیا ہے جو پرتعیش زندگی گزاررہے ہیں لیکن ریوینیو حکام کو اس بااثر لوگوں کوٹیکس نیٹ میں لانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں اور کئی بڑے لوگ اب تک ٹیکس نیٹ سے باہرہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح9.5ہے جو دنیا میں کم ترین ہے اوراسی وجہ سے پاکستانی حکومت کو عالمی مالیاتی اداروں کے دباوٴ کا بھی سامنارہتا ہے۔

ریوینیوحکام کہتے ہیں کہ انھوں نے ایک چوتھائی ملین(2لاکھ50ہزار)کے قریب ممکنہ نئے ٹیکس گزاروں کی نشاندہی کی ہے جو اگر پورا ٹیکس اداکریں تواس سے حکومت کو14ارب روپے مل سکتے ہیں۔ ٹیکس نیٹ کا پھیلاوٴ اورملکی معیشت کی بحالی نواز حکومت کی الیکشن مہم کے اہم نکات میں شامل تھا۔

(جاری ہے)

موجودہ حالات میں ایک فیصد سے بھی کم پاکستانی انکم ٹیکس دیتے ہیں اورمالی سال 2013-14 میں حکومت انکم ٹیکس کی مدمیں صرف8ارب روپے جمع کرسکی۔

وزارت خزانہ رواں مالی سال کے اختتام (جون)تک ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح15 فیصدتک لانے کیلئے کوششیں کررہی ہے، اس مقصد کیلئے ایف بی ا?رشہریوں کا لائف اسٹائل اور گاڑیوں کا ڈیٹا جمع کررہاہے جس کی مددسے غیررجسٹرٹیکس دہندگان، لینڈ لارڈز، دولتمندوں اور تاجروں کی نشاندہی کی جائے گی۔ایف بی آر کے ترجمان شاہدحسین کے مطابق ہم گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ادارے،گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں، یوٹیلیٹی اور ٹیلی کام کمپنیوں اورجائیدادیں رجسٹرڈکرنے والے دفاتر سے ان لوگوں کی معلومات حاصل کررہے ہیں جوٹیکس ادا نہیں کرتے۔

انھوں نے کہاکہ اس ڈیٹاسے ممکنہ ٹیکس دہندگان کی پروفائلز تیار کی جاتی ہیں اورانھیں ان کے ذمے واجب الادا ٹیکس کے بارے میں نوٹس دیاجاتاہے۔شاہد حسین کا کہنا تھا کہ ایف بی آرنے پہلے ہی2 لاکھ61 ہزار250ممکنہ ٹیکس دہندگان کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ اس اقدام کے بعدنئے ٹیکس گزاروں نے 57 کروڑ روپے جمع کرائے ہیں۔ان کاکہنا تھاکہ نہ صرف تاجروں بلکہ کئی ارکان پارلیمنٹ کو بھی پکڑا گیا ہے جو یا کم ٹیکس ادا کرتے ہیں یاکوئی ٹیکس نہیں دیتے۔