گزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل چھائے رہے

اتوار 22 مارچ 2015 16:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2015ء) گزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل چھائے رہے اور کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس بتیس ہزار کی نفسیاتی حد کھو کر اکتیس ہزار آٹھ سو کی سطح پر بند ہوا۔کراچی اسٹاک مارکیٹ کے لیے گذشتہ ہفتہ سازگار ثابت نہ ہوا اور بڑی تعداد میں بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کے رجحان کی وجہ سے مارکیٹ میں لالی چھائی رہی۔

ہفتے کے آخری روز مارکیٹ میں تیزی دیکی گئی اور انڈیکس میں تین سو پینتالیس پوائنٹس کا اضافہ ضرور ہوا لیکن پورے ہفتے کے دوران نہ صرف انڈیکس اکتیس ہزار کی نفسیاتی حد کھو بیٹھا بلکہ گیارہ سو انتیس پوائنٹس کی کمی کے بعد اکتیس ہزار آٹھ سو پر بند ہوا۔ پورے ہفتے بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑی تعداد میں شئیرز کی فروخت کی وجہ سے مقامی سرمایہ نے بھی گھبراہٹ کا شکار ہو کر فروخت پر زور دیا جس کی وجہ سے پورا ہفتہ مارکٰٹ مین لالی چھائی رہی۔

(جاری ہے)

مارکیٹ سے وابسطہ افراد کا کہنا ہے کہ ایک جانب تو بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ پورا ہفتہ جاری رہی تو دوسری جانب ایس ای سی پی کی جانب سے انسائیڈ ٹریڈنگ کے خلاف آپریشن بھی اس منفی رجحان کا باعث بنا۔ تاہم اسٹیٹ بینک کی جانب سے آہیندرہ دو ماہ کے لیے جاری مانیڑی پالیسی میں پچاس بیسسز پوائنٹس کمی کے بعد شرح سود آٹھ فیصد پر آنے ے مارکیٹ پر اچھے اثرات مرتب ہونگے۔ ہفتہ وار بنیاد پر مارکیٹ کیپیٹل میں چار اعشاریہ سات چھ فیصد کی کمی ہوئی اور یہ بہتر اعشاریہ دو ارب ڈالر سے گھٹ کر ارسٹھ اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :