کوئٹہ  تربت ئرنگ کے دو مختلف واقعات میں ایک پولیس کانسٹیبل سمیت دو افراد جاں بحق پنجگور سے ایک شخص کی لاش بر آمد

ایک دہائی میں مختلف واقعات کے دور ان 542پولیس اہلکار جاں بحق اور 447زخمی ہوئے  پولیس ذرائع مقامی شخص امان اللہ کو قتل کرنے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کرلی

اتوار 22 مارچ 2015 14:51

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2015ء) کوئٹہ اور تربت شہر میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں ایک پولیس کانسٹیبل سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے پنجگور سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی ہے جس سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران ان واقعات میں کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں اب تک 542 پولیس اہلکار جاں بحق اور 447 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس اہلکار کی ہلاکت کا واقعہ کوئٹہ شہر کے علاقے سریاب میں پیش آیا۔ کوئٹہ پولیس کے مطابق بلوچستان کانسٹیبلری سے تعلق رکھنے والے ایک ہیڈ کانسٹیبل صبح گھر سے ڈیوٹی کے لیے جارہے تھے کہ کیچی بیگ کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے انہیں فائرنگ کر کے قتل کیا۔ایک اور واقعہ تربت میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔

(جاری ہے)

جس کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے چارسدہ سے بتایا جاتا ہے۔تربت پولیس نے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے۔ادھر ضلع پنجگور کے علاقے گچک سے ایک شخص کی تشددزدہ لاش ملی ہے۔ لاش پنجگور سے تعلق رکھنے والے مقامی شخص امان اللہ کی ہے جسے چند روز بیشتر نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔ امان اللہ کو قتل کرنے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی ۔ تنظیم کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ ہلاک کیا جانے والا شخص مخبر تھا