ملک کے دیگر حلقوں کی طرح کراچی میں ہونیوالے جعلی الیکشن کا بھی از سر نو جائزہ لیا جائے ‘ سراج الحق ،

وفاق کراچی کی تعمیر و ترقی کیلئے 5کھرب کی گرانٹ کا اعلان کرے ،اسلام آباد کے متعصبانہ رویہ نے ہی بلوچستان کو آتش فشاں بنایا ، کراچی آپریشن کے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں ،ٹارگٹڈ آپریشن میں نیٹو کا اسلحہ بر آمد ہونا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے‘امیر جماعت اسلامی کی کراچی میں پریس کانفرنس

ہفتہ 21 مارچ 2015 23:53

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21مارچ۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی میں جعلی مینڈیٹ کی وجہ سے ہی اہل کراچی کے مسائل اور مشکلات میں اضافہ ہوا ہے ،ملک کے دیگر حلقوں کی طرح کراچی میں ہونے والے جعلی الیکشن کا بھی از سر نو جائزہ لیا جائے اور عوام کی حقیقی رائے کے مطابق الیکشن ہو ،تا کہ عوام کے حقیقی مینڈیٹ کی ترجمانی ہو سکے،کراچی میں جا ری آپریشن کے ساتھ ساتھ شہر کے بنیادی مسائل کے حل کی طرف بھی توجہ دی جائے ،وفاقی حکومت کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے 5کھرب کی گرانٹ کا اعلان کرے ،اسلام آباد کے منفی اور متعصبانہ رویہ نے ہی بلوچستان کو آتش فشاں بنایا ہے اور حکمرانوں کی ان پالیسیوں کی وجہ سے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنا لیکن حکمرانوں نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدے اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے سیاسی جرگے اور پوری سیاسی قیادت کی کامیابی ہے اور اس کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرنے والے تما م لوگ قابل مبارکباد ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ میرا کراچی کے عوام کے لیے بھی یہ پیغام ہے کہ یہاں کے باشندوں کے بزرگوں نے قیام پاکستان میں بھرپور حصہ لیا تھا اور ہجرت اور بڑی مشکلات برداشت کی تھیں اور گھر بار چھوڑ اتا کہ ایک اسلامی اور فلاحی ریاست قائم ہو ،ان بزرگوں کی اولاد سے میری اپیل ہے کہ ایک اسلامی و فلاحی ریاست کے قیام کے لیے از سر نو تحریک پاکستان شروع کر نے کے لیے کراچی کے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ،جماعت اسلامی کا بھی فرض ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے آگے بڑھے ،اور ہر زبان بولنے والے کو ساتھ ملا کر کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے جدو جہد کرے ۔

ایک اسلامی اور خوشحالاور ترقی یافتہ کراچی ہی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے ،سراج الحق نے کہا کہ آج سے ادارہ نور حق صرف جماعت اسلامی کے تنظیمی دفتر کے بجائے یوتھ سینٹر ہو گا کراچی کے نوجوان با صلاحیت اور تعلیم یافتہ ہے ان کو متحد اور متحرک کرنے کی ضرورت ہے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لیے رضاکا ر تنظیمیں بنائی جائیں کراچی کو مکمل طور پر اسلحہ سے پاک کرنے ،پُر امن شہر بنانے اور دہشت گردوں اور بھتہ خوروں سے نجات کے لیے انقلابی اور تسلسل کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے حکومت کراچی کے عوام کے سامنے ایک مستقل لائحہ عمل سامنے لائے کیوں کہ وقتی اور نمائشی اقدامات کرنے سے مسائل حل نہیں ہو ں گے مرکزی حکومت جو اقدامات کرے ان میں کراچی کے شہریوں سے بھی مشاورت کی جائے کراچی آپریشن کے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں ۔

ٹارگٹڈ آپریشن میں نیٹو کا اسلحہ بر آمد ہوا ہے یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ مجرموں ،دہشت گردوں اور بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف ہے اور بلا امتیاز ہو ۔اس میں کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے ،قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہے قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہونا چاہیے ہر فریق کو صفائی کا موقع ملنا چاہیے ،عدالت کے بغیر کسی کو بھی سزا دینے کے ہم خلاف ہیں لیکن عدالتوں کو بھی مکمل طور پر آزاد ہو نا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام بجلی ،پانی اور ٹرانسپورٹ کے مسائل سمیت دیگر مسائل کا شکار ہیں اور جب انسان مریخ پر جا رہا ہے کراچی کے عوام صاف پانی سے محروم ہیں ،وزیر اعظم نے میٹرو بس کا اعلان تو کیا لیکن عملی اقدامات دیکھنے میں نہیں آرہے ،کراچی کے عوام کے بنیادی مسائل حل کیے بغیر حالات بہتر نہیں ہو ں گے،سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کے ناراض نوجوان جو پہاڑوں اور غاروں میں گئے ہو ئے ہیں وہ پاکستان کے مخا لف نہیں بلکہ وہ ظلم و جبر کے خلاف ہیں اور دو لت کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف ہیں ،بلوچستان کے وسائل پر وہاں کے عوام کا حق کا مطالبہ جائز مطالبہ ہے ،بلوچستا ن کا مسئلہ حل کرنے کے لیے پوری سیاسی قیادت کو ساتھ ملا کر جدو جہد کریں گے اور اس کے لیے کوئی جرگہ بنانے کی ضرورت پڑی تو جر گہ بھی بنائیں گے ۔