پاکستام سمیت دنیابھرمیں آج پانی کا عالمی دن منایا جائے گا

اگلے 15 سال میں پانی کے ذخائر 40 فیصد تک کم ہوجائیں گے، اقوام متحدہ، دنیا بھر میں تقریبا 70 کروڑ افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ،پسماندہ ممالک میں امراض کی سب سے بڑی وجہ آلودہ پانی کا استعمال بھی ہے،رپورٹ

ہفتہ 21 مارچ 2015 23:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21مارچ۔2015ء) پاکستام سمیت دنیابھرمیں آج (اتوار)22مارچ کوپانی کا عالمی دن منایا جائے گا۔ دنیا بھر میں تقریبا 70 کروڑ افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جب کہ پسماندہ ممالک میں امراض کی سب سے بڑی وجہ آلودہ پانی کا استعمال بھی ہے۔اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں آئندہ 15 سال کے دوران دنیا بھر میں پانی کے ذخائر کم ہونے کے باعث اس کی فراہمی میں 40 فیصد تک کمی واقع ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2050 تک دنیا کی آبادی 9 ارب تک ہوجائے گی، زراعت، صنعت اور ذاتی استعمال کے لیے زیرِ زمین پانی پر انحصار بڑھ جائے گا جس کے باعث پانی کی طلب 55 فیصد تک بڑھ جائے گی جب کہ اس کے نتیجے میں پانی کے ذخائر اسی تیزی سے کم ہوں گے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اگلے 15 برس میں انسانی ضرورت کے لیے پانی صرف 60 فیصد تک رہ جائے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پانی کے ذخائر میں کمی کی اہم وجوہ میں آب و ہوا میں تبدیلی بارشوں کے نظام میں تبدیلی کی وجہ سے واقع ہوگی جب کہ اس کینتیجے میں نہ صرف فصلوں کو شدید نقصان ہوگا بلکہ ماحولیاتی نظام تباہ اور صنعتی عمل بھی متاثر ہوگا۔ اقوام متحدہ کی سالانہ رپورٹ کیمطابق پانی کے ذخائر محدود اور اس کی طلب لامحدود ہے اور جب تک اس میں توازن نہیں ہوتا اس وقت تک پانی کی عالمی کمی بڑھتی رہے گی جب کہ پانی کی دستیابی اور طلب کے درمیان ایک بڑا خلا پیدا ہونے کے باعث فسادات کا سلسلہ بھی شروع ہوسکتا ہے تاہم پانی کے باکفایت استعمال سے مستقبل میں اس مسئلے سے نمٹا جاسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں تیسری دنیا میں پانی پر نئی پالیسیوں اس کی قیمت اور نئے ذخائر کی تلاش پر زور دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :