اسلام آباد کے نواحی علاقہ کہوٹہ میں جنسی اور ہیپا ٹائٹس کی دوا تیار کرنے والی فیکٹری پر چھاپے کے بعد نئے انکشافات،

ایف آئی اے نے دوا کی فروخت میں ڈائریکٹر امان اللہ کو بھی شامل تفتیش کرلیا

ہفتہ 21 مارچ 2015 22:45

اسلام آباد کے نواحی علاقہ کہوٹہ میں جنسی اور ہیپا ٹائٹس کی دوا تیار ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21مارچ۔2015ء) اسلام آباد کے نواحی علاقہ کہوٹہ میں جنسی اور ہیپا ٹائٹس کی دوا تیار کرنے والی فیکٹری پر چھاپے کے بعد نئے انکشافات سامنے آئے ہیں ،ایف آئی اے نے دوا کی فروخت میں ڈائریکٹر امان اللہ کو بھی شامل تفتیش کرلیا ، فیکٹری کے مالک ڈاکٹر عثمان کا کہنا ہے کہ فیکٹری پر چھاپے کے احکامات دینے والے سربراہ ڈاکٹراے کیو جاوید خود غیر قانونی طور پر اپنا ڈرگ سٹور چلا رہے ہیں،ذرائع کے مطابق سیکرٹری صحت کو ابتدائی انکوائری کے بعد بتایا گیا ہے کہ جنسی دواایورلانگ کا رجسٹریشن لیٹر منسوخ ہونے کے باوجود فیکٹری مالکان دوا بناتے اور اسکی مارکیٹنگ کرتے رہے ،یہ دوا دو سے تین ہزار روپے میں فروخت کی جاتی ہے ،ذرائع نے بتایا کہ وزارت صحت کے شعبہ کوالٹی کنٹرول کے سربراہ ڈاکٹر اے کیو جاوید کی ہدایت پر ایف آئی اے اس کیس کی چھان بین کر رہا ہے ایف آئی اے نے مزید تحقیقات کیلئے ڈائریکٹر پرائزنگ امان اللہ کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جس دوا کو بنانے پر پابندی ہے اسکی قیمت کا تعین کیسے کیا گیا ادھر فیکٹری کے مالک ڈاکٹر عثمان کا کہنا ہے کہ جنسی دوا ایور لانگ کی تیاری کا تحریری اجازت نامہ میرے پاس موجود ہے اور فیکٹری پر چھاپے کے احکامات دینے والے سربراہ ڈاکٹراے کیو جاوید خود غیر قانونی طور پر اپنا ڈرگ سٹور چلا رہے ہیں

متعلقہ عنوان :