پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے معاشی اشارے مثبت سمت میں جا رہے ہیں،نواز شریف،

پاکستان میں توانائی بحران اور دہشت گردی سب سے بڑا مسئلہ ہے ، ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کر کے رہیں گے ۔ پورے ملک کو پرامن ملک بنا کر دم لیں گے کراچی میں آپریشن کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ۔ بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے، کراچی کا امن بحال کر لیں گے، کسی بھی شخص کو بندوق اٹھا کر گھومنے کی اجازت نہیں دیں گے، ملک بھر میں جب تک بندوق کلچر کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ٹار گٹیڈ آپریشن جاری رہے گا، ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ کی تقریب میں بزنس کمیونٹی سے خطاب

ہفتہ 21 مارچ 2015 22:28

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21مارچ۔2015ء) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے معاشی اشارے مثبت سمت میں جا رہے ہیں پاکستان میں توانائی بحران اور دہشت گردی سب سے بڑا مسئلہ ہے ہمارا پختہ عزم ہے کہ ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کر کے رہیں گے ۔ حکومت سنبھالتے ہی دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے آپریشن ضرب عضب شروع کیا اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے جیسی اور دیگر ممالک سے بجلی کی درآمد کے منصوبوں پر کام شروع کیا ۔

کراچی میں آپریشن کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ۔ بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے، کراچی کا امن بحال کر لیں گے، کسی بھی شخص کو بندوق اٹھا کر گھومنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں جب تک بندوق کلچر کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ٹار گٹیڈ آپریشن جاری رہے گا،پورے ملک کو پرامن ملک بنا کر دم لیں گے، ان خیالات کا اظہار ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ کی تقریب میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیر اعظم نے کہا کہ سیالکوٹ پاکستان میں منفرد حیثیت کا حامل ہے پاکستان کی معیشت میں سیالکوٹ کا اہم کردار ہے سیالکوٹ کی صنعت سازی سے معاشی اشارے مثبت سمت میں جا رہے ہیں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہر دور میں سیالکوٹ مسلم لیگ کا گڑھ رہاہے سیالکوٹ کی ترقی ملکی ترقی سے منسلک ہے سیالکوٹ میں سرمایہ کاری سے بہت فائدہ ہو گا ۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ توانائی بحران اور دہشت گردی ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں لیکن بدقسمتی سے گزشتہ دور میں ان مسائل پر قابو پانے کے لئے کچھ نہیں کیا گیا کچھ لوگ سیاستدانوں کی کوتاہیاں بتاتے ہیں لیکن آج تک آمروں کی خامیاں پاکستان کی عوام کو نہیں بتائی گئیں ۔ پاکستان کو آمریت کے ہر دور میں نقصان ہوا ہے آج ملک کو جو مسائل درپیش ہیں آمریت کی وجہ سے ہیں ہمارے گزشتہ دور حکومت میں ملک میں سب معاملات ٹھیک تھے نہ لوڈشیڈنگ تھی نہ ہی دہشت گردی لیکن ہمارا ملک آمریت کی وجہ سے ترقی کے بجائے مزید پچیھے گیا ہے ۔

آمر بتائیں آمروں نے ملک کیلئے کیا کیا ہے ۔ پرویز مشرف کا 7 نکاتی ایجنڈآ کیا ہے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے کردار ادا کر رہے ہیں نعروں پر نہیں عملی اقدامات پر یقین رکھتا ہوں۔ بجلی بحران اور گیس بحران کے خاتمے کے لئے بڑے پیمانے پر منصوبے شروع کئے ہیں چین سے بھی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے 3600 میگاواٹ بجلی درآمد کر رہے ہیں نواز شریفنے کہا ہے کہ روس بھی گیس پائپ لائن بچھانے کے لئے منصوبہ لگا نے میں دلچسپی رکھتا ہے ایل این جی گیس منصوبہ شروع کیا ہے ایل این جی گیس سے سستی بجلی حاصل ہو گی ۔

ہماری حکومت پر اللہ کا کرم ہوا ہے اور تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں جس سے 28 والی یونٹ 16 روپے میں مل رہی ہے ۔ 2017 کے آخر تک نظام میں 10 ہزار سے ز ائد بجلی نظام میں شامل کر لیں گے اس موقع پر وزیر اعظم نے سیالکوٹ میں دیہی علاقے میں میڈیکل کالج کے قیام پر مبارکباد پیش کی اور سیالکوٹ سے لاہور تک ایکپریس وے کا بھی اعلان کیا ۔ دہشت گردی کے حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالتے ہی سب سے پہلے دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لیا اور ضرب عضب شروع کیا جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے اور بڑی حد تک دہشت گردی کی وارداتوں میں کمی آئی ہے انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف فوجی بھائیوں نے بہت قربانیاں دی ہیں فوجی بھائی خراج تحسین اور مبارک آباد کے مستحق ہیں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں امن کے لئے پرعزم ہیں اور ملک کو پرامن ملک بنا کر دم لیں گے ۔

کراچی میں امن کے لئے بھی آپریشن شروع کیا ہے کراچی میں آپریشن کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ۔ بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہیں کراچی آپریشن کے مثبت نتائج مرتب ہو رہے ہیں ٹارگٹ آپریشن سے جرائم کی شرح میں کمی ہو رہی ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ملک میں بندوق اٹھا کر گھومنے والوں کا خاتمہ ہو جائے گا کراچی سمیت ملک بھر میں امن قائم کرنا حکومت کا فرض ہے کراچی کا امن بحال کر کے دم لیں گے اور کسی بھی شخص کو بندوق اٹھا کر گھومنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ ملک بھر میں جب تک بندوق کلچر کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ٹار گٹیڈآپریشن جاری رہے گا ۔