فکر باچاخان کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا ،اصغر خان اچکزئی

پشتونوں کو احساس کرنا ہوگا کہ صرف باچاخان کے پیروکاروں کو کیوں تہ داغ کیا جارہا ہے،صوبائی صدر اے این پی

ہفتہ 21 مارچ 2015 21:43

ہرنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21مارچ۔2015ء ) فکر باچاخان کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا پشتونوں کو احساس کرنا ہوگا کہ صرف باچاخان کے پیروکاروں کو کیوں تہیہ داغ کیا جارہا ہے کوئی تو جرم ہے جسکی سزاعوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں و رہنماؤں کو شہادتوں کی صورت میں دی جارہی ہو ہمیں کوئی بھی قومی حقوق سے دستبردار نہیں کرسکتے پشتونوں کو پرائے جنگ کی ایندھن بنا نیوالے آج اپنے گھروں میں محفوظ نہیں پشتون قوم اور پشتونخوا وطن کو بارود کا ڈھیر بنانے والے آج قوم کے سامنے پشیمان اور معافی کے طلب گار ہے کاش ہمارے اکابرین کی باتیں مان لی جاتیں تو آج ان حالات کا سامنا نہ ہوتا ریاست اپنے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں جب تک بلا امتیاز دہشت گردی انتہا پسندی کے خلاف اقدامات نہیں اٹھائے جائینگے ملک اسی طرح دلدل میں پھنس کر رہے گا صوبائی حکومت پشتونوں اور صوبے کے مفادات کے حصول میں بری طرح ناکام ہوچکے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ، صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالمالک پانیزئی ضلعی صدر ولی داد میانی مرکز ی کمیٹی کے ممبر عبداللہ عابد اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات مابت کا کا نے سرکان ہرنائی میں ایک بہت بڑے شمولیتی اجتماع کھوسٹ کے مقام پر سلطان شاہ کے رہائشگاہ پر استقبالیہ ، ناکس میں پارٹی دفتر میں کارکنوں سے بات چیت اسلام آباد محلہ میں نذر جان خاکسار کی قیادت میں شمولیتی تقریب، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی دفتر کا افتتاح اور شاہرگ میں فرید شاہ کی جانب سے دئیے گئے عشائے سے خطاب کے دوران کیا اس سے پہلے کھوسٹ اور سرکان کے مقامات پر بڑے اور شاندار جلوس میں قائدین کا استقبال کیا گیا سرکان میں ڈاکٹر میاں داد اور ملک محمد آمین کی قیادت میں 200 افراد نے مذہبی و قوم پرست جماعتوں اور ہرنائی اسلام آباد محلہ میں 45 افراد نے مستعفی ہوکر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا مقررین نے کہاکہ پشتونوں کو گزشتہ 67 سالوں سے قوم اور دین مبین اسلام کے نام پر بار بار دھوکہ دیا گیا اس دوران نہ تو شریعت محمد ی اسلامی نظام کیلئے کوئی اقدام نہ اٹھایا جا سکا جبکہ قوم کے نام پر بھی خوشنما نعروں کے زریعے بار بار دھوکہ گیا نہ تو گزشتہ ڈھائی سالوں میں 50 فیصد نہ ہی جنوبی پشتونخوا صوبے کے قرارداد پیش کیا جا سکا جبکہ ماضی میں ان دونکات پر صوبے میں آباد دو براراقوام کے پشتون بلوچ کے درمیان عداوتیں پیدا کی گئیں مقررین نے کہا کہ صوبے میں قوم کے نام پر ووٹ لینے والوں کو گوادر کاشغر اقتصادی راہداری کی تبدیلی پر بھی بات کرنے کی توفیق نہ ہوئی آج صوبے میں بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ ، پینے کی پانی اور سب سے بڑھ کر امن ومان کی گھمبیر صورتحال نے عوام کو ذہینی مریض بنا کر رکھ دیا گیا اجتماع سے عبدالباقی ترین ، ڈاکٹر میاداد ترین ،ملک محمد آمین ، ملک محمد ہاشم ، داد محمد ، عبدالغفار ، حاجی مہر ہزار بابر ،کامران ترین ، نظر جان خاکسار ، عبدالہادی ،فرید شاہ، ملک تیمور تارن ، اور سلطان شاہ، نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :