صولت مرزا کی پھانسی کی سزا موخر ہوگئی 72 گھنٹے مکمل ،توسیع کی درخواست پر صدر کے دستخط تاحال نہ ہوسکے

ہفتہ 21 مارچ 2015 19:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21مارچ۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن صولت مرزا کی پھانسی کی سزا موخر ہوگئی 72 گھنٹے مکمل ہوگئے تاہم اس میں توسیع کی درخواست پر صدر ممنون حسین کے دستخط تاحال نہ ہوسکے جبکہ جیل حکام نے صولت مرزا کے لئے ڈیتھ وارنٹ کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت سے رابطہ کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن صولت مرزا کی پھانسی کو موخر ہوئے 72 گھنٹے مکمل ہوچکے ہیں صولت مرزا کے اعتراض ی بیان کے بعد صدر ممنون حسین نے 72 گھنٹے کیلئے صولت مرزا کی پھانسی موخر کی تھی مگر 72 گھنٹے مکمل ہونے کے باوجود صولت مرزا کی پھانسی کا فیصلہ نہیں ہوسکا اور نہ وزارت داخلہ کی بھیجی گئی سمری پر صدر کے دستخط ہوئے۔

جس میں پھانسی کی سزا 90 روز کیلئے موخر کرنے کی درخواست کی تھی جبکہ جمعہ کو جیل حکام نے صولت مرزا کے ڈیٹھ وارنٹ کیلئے انسداد دہت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کر دی ہے۔

(جاری ہے)

جس پر فیصلہ منگل کو سنائے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنت کے کارکن صولت مرزا کو ایم ڈی کے الیکٹرک شاہد ہامد کے قتل کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی پہلے ڈیٹھ وارنٹ 19 مارچ کو جاری کئے گئے تھے جو صولت مرزا کے اعتراضی بیان کے بعد موخر کردیئے گئے تھے اور آخری پہر میں پھانسی روک دی گئی تھی۔