اگر ہمارے مطالبات پر عمل درآمد اور میرٹ کے مطابق بھرتیاں نہ کی گئیں تو کوئٹہ سے پاک ایران بارڈر تک قومی شاہراہ بلاک کردیں گے،بلوچستان پیپلز پارٹی

ہفتہ 21 مارچ 2015 17:11

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء ) بلوچستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات پر عمل درآمد اور میرٹ کے مطابق بھرتیاں نہ کی گئیں تو کوئٹہ سے پاک ایران بارڈر تک قومی شاہراہ بلاک کردینگے جسکی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنماؤ سید اقبال شاہ،وقاص ندیم،ملک عبدالحمید کاکڑ اور محی الدین نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ایک طرف تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہیں اور تعلیمی اصلاحات کا اعلان کرتے ہیں اور صوبے میں تعلیمی میرٹ کی بات کرتے ہیں مگر ضلع چاغی میں اس کے برعکس میرٹ کیخلاف تعلیمی اقدامات ہورہے ہیں صوبائی حکومت نے ضلع میں ڈی او چاغی جو 19گریڈ کی پوسٹ ہے اس اہم پوسٹ پر 16گریڈ کے ایس ایس ٹی کے آرڈر کردئیے ہیں جس نے اپنے آپ کو 17گریڈ شوکیا ہے مگر وہ 16گریڈ کا تھا اس کے آرڈر ہوئے ہیں صوبائی حکومت نے صوبے کے علاقوں میں کئی جونےئر 16گریڈ ایس ایس ٹی کو ناجائز طور پر 17گریڈ کردیا گیا جو ضلع کے کئی اساتذہ سے بھی جونےئر ہے مگر ان کو آفیسر کی بنا کر جو 18گریڈ کے تھے ان کے ساتھ نارواں سلوک ہوا ہے ڈی ای او چاغی بھی اس طرح کی پرموشن سے ضلع میں تعینات کئے گئے ہیں جن ذاتی شہرت بھی اچھی نہیں ہے مگر ایم پی اے چاغی کی حمایت سے ضلع میں تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کے درپے ہیں ڈی ای او چاغی نے سینکڑوں دیہات کے سکولوں کے اساتذہ کو شہروں میں اٹیچ کردئیے ہیں جسکی وجہ سے سینکڑوں سکول بند پڑے ہوئے ہیں اور کئی سکولوں کو بمعہ پوسٹ کے ساتھ کسی اور جگہ سیاسی طور پر شفٹ کیا گیا ہے جو ان اختیارات میں ہیں ہیں انہوں نے کہا کہ موصوف خود ایک شان کمپنی کے نام پر ٹھیکیداری بھی کرتے ضلع کو صوبائی حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں میں جو بھی فنڈ ملتے ہیں موصوف نے انہیں خرد برد کردئیے ہیں اور فرنیچر کے مد میں دیا گیا فنڈ بھی ڈی ای او کے ذاتی جیب میں چلاگیا۔