کراچی چڑیا گھر میں قائم کیا جانے والا جانوروں کا ہسپتال تاحال فعال نہ ہوسکا

ہفتہ 21 مارچ 2015 16:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کی عدم توجہ اور فنڈز کی قلت کے باعث کراچی چڑیا گھر میں قائم کیا جانے والا جانوروں کا اسپتال تاحال فعال نہیں ہوسکا ہے جس کی وجہ سے چڑیا گھر میں بیمار ہونے والے جانوروں اور پرندوں کے علاج کے لئے علاج ومعالجے کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے اور بڑی بیماری کی صورت میں جانوروں اور پرندوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لئے باہر سے ماہرین بلانے پڑتے ہیں جو اضافی اخراجات کا سبب بنتا ہے۔

ذرائع کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی نے چڑیا گھر انتظامیہ کی سفارشات پر یہاں موجود جانوروں اور پرندوں کے لئے یہ اسپتال 2 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا تاہم کئی عرصہ سے کے ایم سی کی عدم توجہی اور فنڈز کی کمی کے باعث یہ اسپتال فعال نہیں ہوسکا ہے۔

(جاری ہے)

مذکورہ اسپتال کی بلڈنگ تو قائم ہوگئی ہے تاہم اس اسپتال میں نہ تو مشینری لگائی گئی ہے اور نہ ہی یہاں عملے کی تعیناتی کی گئی ہے۔

اسپتال فعال نہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ عمارت بھوت بنگلے کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے۔ عمارت چڑیا گھر انتظامیہ کی غفلت کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار بھی ہونا شروع ہوگئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جانوروں کا اسپتال فعال نہ ہونے سے کراچی چڑیا گھر میں موجود جانوروں اور پرندوں کو طبی امداد فراہم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کئی پرندے اور جانور بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

اس صورت حال پر رابطہ کرنے پر کراچی چڑیا گھر کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ چڑیا گھر میں موجود جانوروں کے اسپتال کو فعال کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔ اس حوالے سے متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ کوشش کی جارہی ہے کہ یہ مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ 25 مارچ کو کراچی چڑیا گھر میں اسٹاف ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں اسپتال کو فعال کرنے کے امور بھی زیر بحث آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :