پیپلز پارٹی نے گومل کے سلیکشن بورڈ ز کی منسوخی کو یو نیو رسٹی دشمن فیصلہ قرار دیدیا،قومی اسمبلی میں آواز اٹھانے کا علان
ہفتہ 21 مارچ 2015 13:35
ڈیرہ اسما عیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے صوبائی حکومت کی جانب سے گومل یو نیو رسٹی کے سلیکشن بورڈ ز کی منسوخی کو یو نیو رسٹی دشمن فیصلہ قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کے خلاف اسمبلی میں آواز اٹھانے کا علان کردیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم خان کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے 2008اور 2014میں گومل یو نیو رسٹی میں ہونے والے سلیکشن بورڈ کی منسوخی ایک غیر قانونی، غیر آئینی اور علاقہ و تعلیم دشمن فیصلہ ہے ، انہوں نے کہا کہ اگرچہ دونوں ادوار میں ہونے والی بھرتیوں میں پیپلز پارٹی کادور حکومت نہیں تھا اور اس میں ہمیں تحفظات بھی تھے مگر اب موجودہ حالات میں ماضی کی تمام بھرتیوں کو منسوخ کرنا یو نیو رسٹی اور ایک بحران سے دوچار کرنے اور اس مادرعلمی کو ختم کرنے کی سازش محسوس ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ کی جانب سے جاری اعلامیہ NO.SO(U-I)HE/3-23/2014مورخہ 11-03-2015اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ صوبائی حکومت ڈیرہ اسما عیل خان دشمنی پر اتر آئی ہے اور ایک اہم تعلیمی ادارہ سے متعلق اس قسم کے غیر زمہ دارانہ فیصلے اس خطہ کو تعلیم سے دور کرنے کی کوشش ہے جسے ہم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے کہا کہ سلیکشن بورڈ ز کی سفارشات کو سنڈیکیٹ میں حتمی منظوری دیجاتی ہے جس میں صوبائی حکومت کے تمام متعلقہ محکمہ جات کی نمائندگی موجود ہوتی ہے، اگر بھرتیاں غلط ہو ئیں تو پھر اس وقت کے صوبائی حکومت کے نمائندگان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی اب کئی سال گذرنے کے بعد بھرتیوں کی منسوخی صوبائی حکومت کی ٹیم کی نااہلی کا ایک بڑا ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ گورنر خیبر پختونخواہ کو بھی اس معاملہ میں حقائق سے آگاہ نہیں کیا گیا ورنہ وہ ایک سینئر سیاست دان ہیں جو صوبائی حکومت کی بیو ر وکریسی کی نااہل ٹیم سے بخوبی آگاہ ہیں اس کے باوجود گومل یو نیو رسٹی کے معاملہ پر گورنر کی جانب سے صوبائی حکومت کا ساتھ دینا انتہائی تشویش ناک اور افسوس ناک ہے ، انہوں نے کہا کہ سابقہ گورنر اویس احمد غنی کی جانب سے قائم کی گئی تحقیقاتی ٹیم نے بھی 2008میں ہونے بوالے سلیکشن بورڈ کے خلاف تحقیقات کی تھیں اور الزامات کو حقائق کے برعکس قرار دیا تھا جبکہ اعلیٰ عدلیہ کے اس ضمن میں فیصلہ جات بھی موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ تین دن گذرنے کے باوجود ڈیرہ اسما عیل خان کے عوام اور اس خطہ کی اہم مادر علمی کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی خاموشی قابل مذمت ہے، اب پاکستان پیپلز پارٹی نے ہر فورم پر اس کیس کو لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی میں اس معاملہ پر صوبائی حکومت کی جانب سے گومل یو نیو رسٹی اور ڈیرہ اسما عیل خان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف نہ صرف آواز بلند کریں گے بلکہ ہر فورم پر اس مادر علمی کا تحفظ بھی کریں گے �
(جاری ہے)
�
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.