عدل وانصاف پرمبنی معاشرے کے قیام سے ہی مسائل حل ہوسکیں گے ، سراج الحق،

عدل وانصاف نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان پسماندگی ‘غربت ‘جہالت اوربے روزگاری کی دلدل میں پھنس چکا، امیر جماعت اسلامی ، ایسے لوگوں کی تلاش ہے جو پہاڑوں اورغاروں میں بیٹھے لوگوں کو واپس لانے میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ، عوامی جرگہ سے خطاب

جمعہ 20 مارچ 2015 22:57

تربت( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سنیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ بلوچستان کے مسائل کاحل جماعت اسلامی کے پاس ہے عدل وانصاف پرمبنی معاشرے کے قیام سے ہی مسائل حل ہوسکیں گے ‘ یہاں کے وسائل پریہاں کے باسیوں کاحق ہے مگر عدل وانصاف نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان پسماندگی ‘غربت ‘جہالت اوربے روزگاری کی دلدل میں پھنس چکاہے ایسے لوگوں کی تلاش ہے جو پہاڑوں اورغاروں میں بیٹھے لوگوں کو واپس لانے میں جماعت اسلام آباد کا ساتھ دیں مگر ہرکوئی مجبورہے ‘ ان خیالات کااظہار انہوں نے تربت میں جماعت اسلامی کیچ کے زیراہتمام عوامی استقبالیہ/جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ‘سراج الحق نے کہاکہ کراچی میں نائن زیرو پر چھاپہ کے دوران نیٹو کااسلحہ برآمد ہوا‘ صحافیوں کے قاتل وہیں سے گرفتار ہوئے ‘ایسے لوگ ہاتھ آئے جو 100سے زائد قتل کرچکے تھے مگر پھربھی اقتدار کی خاطر ایک بڑی پارٹی کے لیڈرنے کہاکہ ہم ایم کیوایم کوتنہانہیں چھوڑیں گے جو انتہائی افسوس کامقام ہے کہ ہم اپنی کرسی وسیاسی فائدے کی خاطر قاتلوں کوبھی تنہانہیں چھوڑسکتے ‘ انہوں نے کہاکہ ملک پر68سال سے قبضہ گروپ مسلط ہے سندھ میں وڈیرے‘ پنجاب میں جاگیر دار‘ خیبرپختونخواہ میں خوانین اوربلوچستان میں سردار ترقی وخوشحالی کے راستے میں رکاوٹ ہیں ملک میں مسلح دہشت گردی کے ساتھ ساتھ سیاسی ومعاشی دہشت گردی ہے کچھ لوگ ہیں جنہوں نے معیشت پرقبضہ کررکھاہے مٹھی بھرظالم اشرافیہ نے ملکی دولت پرقبضہ جمارکھاہے اورہمارے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں ڈالی ہیں ‘حیرت کامقام ہے کہ وہی لوگ غریبوں کے ترجمان ہیں جوغربت کوجانتے نہیں جن کے بچے لندن میں پڑھتے ہیں وہ یہاں کے ہسپتالوں میں علاج کیلئے بھی نہیں آتے ‘ پاکستانی جمہوریت سرمایہ داروں اورجاگیرداروں کا کھیل ہے یہ ان کی تجارت کاذریعہ ہے یہ ہمارے راستے میں رکاوٹ ہیں انہوں نے کہاکہ عوام خودکوتبدیلی کیلئے تیاررکھیں جب تک عوام انقلاب کیلئے کھڑے نہیں ہوں گے یہ ہماری آئندہ نسلوں تک مسلط رہیں گے ہمیں اپنے بچوں کوعزت کی زندگی دلانے کیلئے اچھا پاکستان بنانے کی جدوجہد کی بنیادرکھنی ہوگی ‘ انہوں نے کہاکہ اسلام صرف ایک مذہب نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ہمارے مسائل کاحل قرآن میں ہے قرآن کورہنمابنائیں ‘ آئیں تجرباتی بنیادپر ملک میں اسلامی نظام کولانے کی کوشش کریں اوردیکھیں کہ اسلامی نظام میں ہمارے مسائل کاحل ہے یانہیں؟ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ایک اسلامی جمہوری پارٹی ہے اگراللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیاتو ہم ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے ‘5بیماریوں دل ‘گردے‘ کینسر ‘یرقان اورتھیلسمیا کاعلاج ریاست مفت کرے گی ‘ جن خاندانوں کی ماہانہ آمدنی 30ہزار سے کم ہوگی انہیں آٹا ‘دال ‘ گھی ‘ چائے چاول پرسبسڈی دی جائے گی ‘70 سال کی عمرکے بزرگ مردوخواتین کو الاؤنس دیاجائے گا ‘ امیرجماعت اسلامی نے کہاکہ ملک میں وسائل کی نہیں انصاف کی کمی ہے جماعت اسلامی کی سیاست کرپشن سے پاک ہے یہ عام آدمی کی پارٹی ہے ‘ انہوں نے کہاکہ افسوس کامقام ہے بلوچستان کے مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھ رہے ہیں اس نظام میں وزیراعلیٰ بھی بے بس ہے جنہوں نے لوٹ کھسوٹ کرکے دولت کمائی ہے وہ ڈرتے ہیں کہ اگرصاف ستھری قیادت آئی تو حساب کتاب ہوگا ‘ استقبالیہ سے جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر عبدالمتین اخوندزادہ ‘ نائب امیر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ ‘ صوبائی جوائنٹ سیکرٹری غلام یاسین بلوچ نے بھی خطاب کیاجبکہ ضلعی امیر غلام اعظم دشتی اسٹیج پربیٹھے تھے ‘ بعدازاں انہوں نے بی این پی مینگل ‘ واپڈا ہائیڈرو یونین ودیگر وفود سے بھی ملاقاتیں کیں ‘بی این پی مینگل نے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق کے اعزازمیں چائے پارٹی دیا جس میں مختلف سیاسی وسماجی شخصیات نے شرکت کی