پاکستان مدینہ طیبہ کی طرح اسلام کے نام پر بننے والا ملک ہے، پاکستان کو سیکولر ریاست کے طور پر دیکھنے کے خواہش مند شہداء کے خون کو فراموش نہ کریں، امیر کراچی ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی

جمعہ 20 مارچ 2015 17:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء) جماعة الدعوة کی اپیل پر شہر بھر کی کئی مساجد میں تحفظ نظریہ پاکستان خطبات جمعہ کا موضوع رہا۔ علماء و خطباء کرام نے دو قومی نظریہ پر خصوصی روشنی ڈالی۔ جماعة الدعوة کراچی کے امیر ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر مفتی محمد یوسف طیبی، نائب مدیر مفتی یوسف کشمیری، مدیر تعلیم الشیخ یحییٰ بھٹی، جماعة الدعوة کے رہنما مفتی سعید، ابو عکاشہ منصور، حافظ محمد امجد سمیت دیگر رہنماؤں و علماء کرام نے پی ای سی ایچ سوسائٹی، گلشن اقبال، ڈالمیا، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، منظور کالونی، شیرشاہ سمیت دیگر علاقوں میں جمعہ کے اجتماعات سے پاکستان کی نظریاتی حیثیت پر خصوصی خطابات کیے۔

اجتماعات جمعہ میں شہریوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

جامع مسجد خالد بن ولید پی ای سی ایچ سوسائٹی میں امیر کراچی ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مدینہ طیبہ کی طرح اسلام کے نام پر بننے والا ملک ہے۔ پاکستان کو سیکولر ریاست کے طور پر دیکھنے کے خواہش مند شہداء کے خون کو فراموش نہ کریں۔ پاکستان کے لیے ہجرت کرنے والے آزادی کی قدر و قیمت سے بخوبی واقف ہیں۔

بھارت میں آج بھی مسلمانوں کی عزت، جان، مال سب کچھ غیر محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد بن قاسم کے فتح سندھ سے لے کر مغلیہ سلطنت کے انحطاط تک مسلمانوں نے برصغیر میں طویل حکمرانی کی، لیکن ہندوؤں کو ظلم و تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔ جب انگریز ہندوستان پر قابض ہوگئے تو ہندوؤں نے انگریزوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کو محکوم بنانے کی کوشش کی۔

آریا سماج کی تحریکیں اس بات کی دلیل ہے کہ ہندوؤں نے مسلمانوں کا ہندوستان میں رہنا گوارا نہیں کیا۔ مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ خطبہ الہٰ آباد اور قراداد پاکستان ہندوستانی مسلمانوں کی وہ اجتماعی آواز ہے جس کی بنیاد پر پاکستان معرض وجود میں آیا۔ اسلامی نظریاتی ملک کے قیام کا مقصد یہاں اسلام کے سنہرے اصولوں کے مطابق ایک پاکیزہ معاشرے کا قیام تھا۔ پاکستانی مسلمانوں کو قومیت اور لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کرکے فساد کی راہ ہموار کرنے کی تمام کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان کا مطلب آج بھی وہی ہے جو 1947ء میں تھا۔ کلمہ طیبہ کا رشتہ ہی مسلمانوں کو یکجا و متحد کرسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :