Live Updates

تحریک انصاف کے دفترپر پولیس چھاپے کانوٹس لیاجائے، شکیل دودا

جمعہ 20 مارچ 2015 17:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء) تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی رہنما و سابق جنرل سیکرٹری شکیل دودا نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور آئی جی پولیس سے تحریک انصاف کے طوغی روڈ پر واقع دفتر پر پولیس کے غیر قانونی چھاپے اور کارکنوں کو گرفتارکرکے تشدد کا نشانہ بنانے کا کانوٹس لیتے ہوئے ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو پارٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر سمیع ایڈووکیٹ، محمدانور ،رشید ، لالہ ستار اوردیگر پارٹی کے رہنما بھی موجود تھے۔ شکیل دودا نے کہا کہ پولیس نے بدھ کو ڈی آئی جی اور ایس ایس پی آپریشن کی نگرانی میں تحریک انصاف کے طوغی روڈ پر واقع دفتر پر اس وقت چھاپہ مارا جب مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کے سابق صدر سائر انور کی تحریک انصاف میں شمولیت کا پروگرام شروع ہونے والا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چھاپے کے دوران پولیس نے پارٹی کے 15کارکنوں کو گرفتارکرکے قائد آباد تھانے میں لے جاکر بند کردیا انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے پارٹی کے صوبائی دفتر میں تھر کے قحط سے متاثرین کیلئے چندہ کیلئے رکھے بکس کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے جس میں 1لاکھ 80ہزار روپے ،دفتر میں موجود لیپ ٹاپ ، کمپیوٹر اوردیگرا شیاء بھی اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ کارکنوں کی جبیوں سے بھی ہزاروں روپے نکال لئے گئے لیکن تاحال یہ رقم اوردیگر اشیاء بھی واپس نہیں دی گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف طوغی روڈ کے دفتر پرچھاپے کے بارے میں معلومات کی گئیں تو ہمیں بتایا گیا کہ وہاں جواء کھیل جارہا تھا جس کا حقیقت سے کوئی تھی نہیں ہے۔ شکیل دودا نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ تقریباً2ماہ قابل پارٹی کے طوغی روڈ دفتر کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا جس کے اخباری ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے دفتر سے گرفتار ہونے والے پارٹی کارکنوں کی عدالت سے ضمانتیں کروائی گئیں لیکن پولیس نے انہیں چھوڑنے سے انکار کردیا اور فی کس 3ہزار روپے طلب کئے گئے جس کے ہمارے پاش ویڈیو ثبوت موجود ہیں جنہیں وقت آنے پر میڈیا کے ذریعے منظر عام پرلایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے دفتر پر چھاپے کا مقصد علاقے میں تحریک انصاف کی مقبولیت کو کم کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی اور ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ میں امن وامان قائم اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کی بجائے تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کررہے ہیں جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دفتر پر چھاپے کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔ شکیل دودا نے وزیراعلیٰ بلوچستان ، صوبائی وزیرداخلہ ،آئی جی پولیس اور سیکرٹری داخلہ سے مطالبہ کیا کہ تحریک انصاف کے دفتر پر پولیس کے بغیر سرچ وارنٹ کے چھاپے اور وہاں سے لاکھوں روپے اور دیگرا شیاء اپنے ہمراہ لے جانے اور تحریک انصاف کے کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کریں بصورت دیگر تحریک انصاف سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات