قومی اسمبلی اجلاس میں ایم کیو ایم کی شدید ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے کرتا رہا

جمعہ 20 مارچ 2015 16:33

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کی شدید ہنگامہ آرائی ، ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے کرتا رہا ، جئے الطاف ، لاش گولی کی سیاست نہیں چلے گی ‘ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے کے نعرے گونجتے رہے ، ایم کیو ایم کے ارکان کی محمود خان اچکزئی اور سپیکر سردار ایاز صادق کے ساتھ بھی تلخ کلامی جبکہ سپیکر قومی اسمبلی نے مجبوراً وقفہ سوالات ملتوی کرکے ڈاکٹر فاروق ستار کو تقریر جاری رکھنے کی اجازت دیدی ۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس 25 منٹ کی تاخیر کے ساتھ سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا ، تلاوت کلام پاک کے بعد سپیکر نے جیسے ہی ایجنڈے کے مطابق وقفہ سوالات کا آغاز کیا تو ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نکتہ اعتراض پر بولنے کیلئے اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے جبکہ ان کے ساتھ ہی ایم کیو ایم کے دیگر ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوئے گئے جس پر سپیکر نے انہیں نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت دیدی مگر جب دس منٹ تک ڈاکٹر فاروق سار کی تقریر جاری رہی تو سپیکر سردار ایاز صادق نے ان کا مائیک بند کرا دیا جس پر ایم کیو ایم کے تمام ارکان نے ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی کی اور نعرے بازی کرتے رہے ۔

(جاری ہے)

سینئر پارلیمنٹرین محمود خان اچکزئی کے روکنے پر انہوں نے محمود خان اچکزئی کے ساتھ اور سپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ بھی تلخ کلامی کی ۔ بالآخر سپیکر سردار ایاز صادق نے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کی درخواست پر وقفہ سوالات ملتوی کرکے ڈاکٹر فاروق ستار کو تقریر جاری رکھنے کی اجازت دیدی ۔ (عمر/را)