7 سالہ بچے کے پراسرار قتل کے مقدمے کی تحقیقات مکمل ‘قتل میں مبینہ طور پر ملوث 14 سالہ لڑکا گرفتار

جمعہ 20 مارچ 2015 12:59

7 سالہ بچے کے پراسرار قتل کے مقدمے کی تحقیقات مکمل ‘قتل میں مبینہ طور ..

ٹانک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء) پولیس نے 7 سالہ بچے کے پراسرار قتل کے مقدمے کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے مقتول کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث 14 سالہ لڑکے کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس کے مطابق لڑکے نے قتل کا مبینہ اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک شخص کے سر کو تن سے جدا کرنے کی ویڈیو کو دیکھ کراس کی نکل کرنے کی کوشش کی تھی۔

واقعے میں ملوث 14 سالہ ملزم نور محمد کو گذشتہ روز ڈی پی او کے دفتر میں میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔اس موقع پر ایس پی کفایت اللہ نے بتایا کہ 7 سالہ بچے سعید اللہ کے قتل کے الزام میں پولیس نے 14 سالہ نور محمد کو گرفتار کرلیا سات سالہ بچہ سعید یکم مارچ کولاپتہ ہوگیا تھا اوراس لاش دوسرے روز جنوبی وزیرستان روڈ کے قریب سے ایک بوری میں چھاڑیوں سے ملی تھی۔

(جاری ہے)

بچے کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ اس کے رشتہ داروں نے کینٹ پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کروایا تھا۔ایس پی نے بتایا کہ 14 سالہ لڑکے نے قتل کرنے کا اعتراف کرلیا اور پولیس نے واقعے میں استعمال ہونے والا تیز آلہ بھی برآمد کرلیا پولیس کے مطابق گرفاتر ہونے والے ملزم کے مطابق سعید اس کا دوست اورمحلے دار ہیں۔پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران ملزم کا کہنا تھا کہ وہ اور سعید اکثر لوگوں کو قتل کرنے کی ویڈیوز کا ایک دوسرے سے تبادلہ کیا کرتے تھے۔

ملزم نے مبینہ طور پرپولیس کو بتایا کہ ایک روز جب اس کے گھر والے ایک عزیز کی شادی میں شرکت کے لئے گھر سے باہر گئے ہوئے تھے تو اس نے سعید کو اپنے گھر بلایا تھا۔ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ جسم سے بہتا ہوا خون دیکھنے کے بعد وہ بوکھلا گیا اور بچے کی لاش کو ایک بوری میں ڈال کر جھاڑیوں میں پھیک دیا۔

متعلقہ عنوان :