اسلام آباد،قومی ایوی ایشن پالیسی2015ء کا اعلان آج کیا جائے گا،وزیراعظم نے منظوری دے دی

جمعرات 19 مارچ 2015 23:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) قومی ایوی ایشن پالیسی2015ء کا اعلان آج کیا جائے گا،وزیراعظم نوازشریف نے پالیسی کی منظوری دے دی،15سال کے طویل عرصے کے بعد قومی ایوی ایشن پالیسی وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر ان کے خصوصی معاون برائے ہوابازی شجاعت عظیم اور وفاقی سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن محمد علی گردیزی تمام سٹیک ہولڈرز فلائنگ کلب گراؤنڈ سٹینڈنگ انجینئر اور جنرل ایوی ایشن کی مشاورت سے کئی ماہ کے عرصے کے بعد حتمی شکل دی گئی،یہ پالیسی15سال کے طویل عرصے کے بعد وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی ہے اور اس میں ائیرلائنز چارٹرڈ آپریٹرز کارگو آپریٹرز کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے۔

2015-16ء کے وفاقی بجٹ میں نیشنل ایوی ایشن پالیسی کی کامیابی کیلئے ٹیکس ترغیبات کا اعلان ہوگا اور اس پالیسی پر عملدرآمد سے پاکستان کا ایوی ایشن سیکٹر دوسرے ممالک کے ہم پلہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

اس پالیسی میں یہ بات شامل ہے کہ ایوی ایشن سیکٹر میں سرمایہ کاری پر کوئی ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا البتہ ریوینیوز پر ٹیکس عائد کئے جائیں گے۔لاہور،کراچی اور اسلام آباد کے تمام بڑے ائیرپورٹ سٹینڈ سائیڈ اور ٹرمینل بلڈنگیں دنیا کی معروف غیر ملکی ائیرپورٹ پرنس کمپنیوں کو آؤٹ سورس شفاف انداز میں کئے جائیں گے۔

لاہور ائیرپورٹ ٹرمینل سائیڈ سے آؤٹ سورس ہوگی،اس ٹرانزکشن کی کنسلٹنی عالمی بینک گروپ کے ایک ممبر آئی ایف سی سے کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،شمالی سیکٹر گلگت،سکردو،چترال کے ہوائی اڈوں کی ٹرمینل بلڈنگوں کے آپریشن اور مینجمنٹ ٹورازم کے فروغ کیلئے نجی شعبے کو آؤٹ سورس کی جائے گی۔پاکستان باہمی بنیاد پر اوپن سکائی پالیسی تیار کرے گا۔

2کارگو ویلج ایک شمال اور ایک جنوب میں قائم کی جائیں گے،ائیرلائن آپریٹرز کیلئے ادا شدہ سرمایہ10کروڑ سے بڑھا کر50کروڑ روپے کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔3طیارے اندرون ملک پروازوں اور 5بین الاقوامی پروازوں کے لئے مزید لئے جائیں گے۔وٹ لیزڈائیر کرافٹ90دن کی بجائے 180دن کیلئے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔12سال سے زیادہ پرانے طیارے نہیں لئے جائیں،ہوائی اڈوں پر چیف آپریٹنگ آفیسر مقرر ہوں گے ۔۔۔( ولی)

متعلقہ عنوان :