سپریم کورٹ کی معاوضہ ڈکارنے والے افسران کے ٹرائل کا فیصلہ کرنے کے لیے سروس ٹربیونل کو دو ہفتوں کی مہلت

جمعرات 19 مارچ 2015 23:16

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء ) سپریم کورٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان بم دھماکوں سے متاثرہ افراد کے اہلخانہ کو دیا گیا معاوضہ ڈکارنے والے افسران کے ٹرائل کا فیصلہ کرنے کے لیے سروس ٹربیونل کو دو ہفتوں کا وقت دے دیا ہے ۔ یہ حکم جسٹس اعجاز احمد چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جمعرات کے روز جاری کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ افسران کے مقدمات سروس ٹربیونلز میں چل رہے ہیں ان کو معا وضہ دینے کی وجہ یہ تھی کہ جونیئر افسران کو ان کی جگہ بھجوا کر مطلوبہ نتائج نہیں ملتے اس پر عدالت نے کہا کہ قومی خزانے کی رقم کس طرح یہ افسران کھا سکتے تھے اور آپ نے اس کو جرم ہی نہیں سمجھا اس پر انہوں نے کہا کہ کارروائی کی گئی ہے عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے سروس ٹربیونل کو حکم دیا ہے کہ مذکورہ افسران کے حوالے سے جلد سے جلد فیصلہ کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :