کراچی، کسٹم ڈرگ انفورسمنٹ سیل جے آئی اے پی نے کارروائی کرکے کروڑوں روپے مالیت کی اعلیٰ کوالٹی کی ہیروئن برآمد کرلی

جمعرات 19 مارچ 2015 21:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) کسٹم ڈرگ انفورسمنٹ سیل جے آئی اے پی نے کارروائی کرکے کروڑوں روپے مالیت کی اعلیٰ کوالٹی کی ہیروئن برآمد کرلی ۔یہ بات اے ڈی سی فیروزعالم جونیجو نے جمعرات کو کسٹم ہاوٴس میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتائی ۔انہوں نے بتایا کہ ڈرگ انفورسمنٹ سیل نے پوسٹ ایکسپریس میل سروس پی ای سی ایچ ایس بلاک 4شاہراہ فیصل میں ایک مشکوک پارسل کی ایگزامنیشن کی تو جوئلری کے ڈبوں میں چھپائی گئی ڈیڑ ھ کلو ہیروئن برآمد ہوئی ۔

یہ پارسل کراچی سے چمبری بیری ٹورنٹو کینیڈا کے لیے بک کرایا گیا تھا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ جوئلری بکس کی بکنگ گجراتی محلہ محمدی کالونی ماڑی پور کے رہائشی ناصر ولد خادم حسین نے کرائی ۔تفتیش کی گئی تو جمع کرایا گیا شناختی کارڈ جعلی تھا ۔

(جاری ہے)

جبکہ پکڑی جانے والی ہیروئن کی مالیت عالمی مارکیٹ میں ڈیڑھ کروڑ روپے ہے ۔پارسل کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈرگ انفورسمنٹ سیل ایم سی سی نے گزشتہ تین ماہ کے دوران چار بڑی کارروائیاں کیں جس میں ڈی ایچ ایل کے ذریعہ برطانیہ کے لیے بک کرائے گئے پارسل سے ایک کلو400گرام ہیروئن جس کی عالمی مارکیٹ میں مالیت 1کروڑ 40لاکھ جبکہ شاہین ایئرلائن کے کراچی سے دبئی جانے والی فلائٹ کے مسافر سے ایک کلو گرام ہیروئن پکڑی گئی ۔ایک اور کارروائی میں جی پی او کراچی سے بھیجے جانے والے پارسل سے 450گرام ہیروئن جس کی مالیت 5لاکھ روپے ہے ۔

جبکہ ڈی ایچ ایل کے ذریعہ کراچی سے اونٹاریو کینیڈا کے لیے بک کرائے گئے پارسل سے 50گرام ہیروئن برآمد کی گئی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے یومیہ 50ہزار شہری بیرون ملک سفر کرتے ہیں ،قانون میں کافی سقم ہے جس کی وجہ سے اسمگلنگ کی مکمل روک تھام ممکن نہیں ہے ۔اے ایس ایف کے اسکینر سے مسافروں کی چیکنگ کی جاتی ہے جبکہ اے این ایف 70فیصد مسافروں کو چیک کرتی ہے ۔

کسٹم حکام شہریوں کی دستی چیکنگ کرتے ہیں مشکوک پارسل یا مشکوک مسافر کو ترجیحی بنیادوں پر تلاشی لی جاتی ہے ۔اگر کسٹم ہر مسافر کی تفصیلی تلاشی لے تو کئی انٹرنیشنل فلائٹس تاخیر کا شکار ہوسکتی ہیں ۔اس موقع پر اے سی ایئرپورٹ واصف ملک ،اے سی سید محمد رضا نقوی ،اے ڈی سی طاہر قریشی سمیت کسٹم کے اعلیٰ افسران موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :