پی پی حکومت میں جیلوں میں متحدہ کے کارکنوں کوسہولیات کی فراہمی کے ثبوت سامنے آگئے،

موجودہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو ہی آئی جی جیل خانہ جات کی حیثیت سے متحدہ کے سزایافتہ قیدیوں کو سہولت پہنچاتے رہے،ذرائع

جمعرات 19 مارچ 2015 19:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) پی پی حکومت میں جیلوں میں متحدہ کے کارکنوں کوسہولیات کی فراہمی کے ثبوت سامنے آگئے ہیں ، موجودہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو ہی آئی جی جیل خانہ جات کی حیثیت سے متحدہ قومی موومنٹ کے سزایافتہ قیدیوں کو سہولت پہنچاتے رہے ہیں ، متحدہ قومی موومنٹ کے سزایافتہ قیدیوں کے لیے الگ بیرک بھی موجودہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے مہیا کی تھی ۔

انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق اکتوبر2011 میں وزیرجیل خانہ جات کی زیر صدارت اجلاس ہوا تھا جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے 2صوبائی وزرا اور ایک رکن سندھ اسمبلی نے شرکت کی تھی،اجلاس میں ملیر جیل کے صادق میمن ،اس وقت کے آئی جی جیل خانہ جات اور موجودہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبو اور دیگر نے شرکت کی تھی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کے 195 قیدیوں کے معاملات پر بات ہوئی تھی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران جیل حکام نے متحدہ قومی موومنٹ کے وزرا سے ان کے قیدیوں کے رویے کی شکایت بھی کی تھی اور کہا تھا کہ صولت مرزا کی جانب سے جیل حکام کو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ ان کے بچے کون سے اسکول میں پڑھتے ہیں ۔جس پر اجلاس کے دوران ہی متحدہ قومی موومنٹ کے اس وقت کے وزیر خالدافضل نے جیل حکام کو یقین دہانی کرائی تھی کہ کسی کارکن نے کچھ غلط کیا تو فوری ایکشن لیاجائیگا اور انہوں نے ذ مہ داری میں لی اورآئندہ ایسانہ ہونیکی ضمانت بھی دی تھی۔

ذرئع نے بتایا کہ اجلاس میں طے ہوا تھا کہ ملیر جیل میں قید متحدہ قومی موومنٹ کے قیدیوں کو بھی سینٹرل جیل کراچی منتقل کیا جائیگا ۔ اجلاس میں طے پایا تھاکہ متحدہ قومی موومنٹ کے قیدیوں کو الگ بیرک میں رکھاجائے گا،یہ الگ بیرک مسرت یا حیدر وارڈ ہوسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق اس اجلاس کے منٹس پر آئی جی جیل خانہ جات غلام قادر تھیبو کے دستخط بھی کیے تھے ۔یاد رہے کہ غلام قادر تھیبو اس وقت ایڈیشنل آئی جی کراچی کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :