بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں کا آغاز ،تحصیل رائیونڈ کی اہم یونین کونسلوں کی اکھاڑ پچھاڑ سے سیاسی بحث چھڑ گئی،

امیدوار من پسند کی حلقہ بندیاں کروانے کیلئے متحرک ہوگئے ،سیاسی جوڑ توڑ کے ماہر بادشاہ گروؤں نے اپنے فارمولے لگانا شروع کردئیے

جمعرات 19 مارچ 2015 18:23

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء ) بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں کا آغاز ،تحصیل رائے ونڈ کی اہم یونین کونسلوں کی اکھاڑ پچھاڑ سے سیاسی بحث چھڑ گئی،امیدوار من پسند کی حلقہ بندیاں کروانے کیلئے متحرک ہوگئے ۔انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ماہ ستمبر میں ممکنہ بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیوں کا آغاز ہونے سے سیاسی درجہ حرارت بھی بڑھ گیا ہے ،تحصیل رائے ونڈ کے اقتدار کے سنگھاسن پر براجمان ہونے کیلئے حلقہ کی سیاسی شخصیات میدان میں آگئی ہیں ہر امیدوار اپنی پسند کی حلقہ بندی کروانے کا خواہشمند ہے ۔

تحصیل رائے ونڈ میں سینکڑوں فیکٹریوں کی آمدن سمیت اہم مقامات شامل ہیں جن میں وزیر اعظم ہاؤس ،بلاول ہاؤس ،تبلیغی مرکز ،تبلیغی اجتماع گاہ ،سند رانڈسٹریل اسٹیٹ ،چوہنگ ،موہلنوال، ازمیر ٹاؤن ،مراکہ ،پاجیاں،سلطانکے ،مانگا ،تالاب سرائے ،رائے ونڈ ویلج ،رائے ونڈ سٹی ،شامکی بھٹیاں ،خود پور،بابلیانہ اوتاڑ ،علی رضا آباد،بھوبتیاں ،جیا بگا ،آرائیاں ودیگر علاقے شامل ہیں، 18یونین کونسل پر مشتمل تحصیل رائے ونڈ کے کل ووٹر کی تعداد تقریبا ً357649 بتائی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اہم سیاسی شخصیات اپنے پسند کی حلقہ بند یاں کروانے کیلئے فعال نظر آرہے ہیں دو درجن سے زائد ٹاؤن ناظم کے امیدوار وں نے لنگوٹے کس لئے ہیں ۔سابق ٹاؤن ناظمین اقبال ٹاؤن اس مرتبہ رائے ونڈ ٹاؤن پر اقتدار کے خواب دیکھ رہے ہیں جو تحصیل رائے ونڈ میں رہائش پذیر سیاسی شخصیات کو سیاسی طور پر مفلوج کرنے کیلئے حلقہ بندیوں میں تبدیلیاں کروانے کے خواہشمند ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رائے ونڈ سٹی کی اہم آبادی بستی امین پورہ کو بابلیانہ یونین کونسل کا حصہ بنایا جار ہا ہے جبکہ بھچوکی ماہجہ کا اہم حصہ سلطانکے یونین کونسل میں شامل کیا جارہا ہے سیاسی جوڑ توڑ کے ماہر بادشاہ گروؤں نے اپنے فارمولے لگانا شروع کردئیے ہیں ۔حالیہ قومی انتخابات میں اپ سیٹ ہونے کی وجہ سے رائے ونڈ شہر کی ووٹروں کو بھی تقسیم کیا جا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق رائے ونڈ سٹی یونین کونسل کے 33ہزار ووٹرز کسی بھی امیدوار کی ہار جیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ،رائے ونڈ سٹی کے ووٹروں کی اس طاقت کو تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے ۔مزید برآں مقامی تاجر شخصیت کو چےئرمین کے انتخاب میں حصہ لینے سے بھی روکنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :