نائن زیرو پر چھاپے کے حوالے سے بھی ہمیں بریفنگ دی جائے ‘ محمود خان اچکزئی کا مطالبہ

جمعرات 19 مارچ 2015 17:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) بلوچ رہنما رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ نائن زیرو پر چھاپے کے حوالے سے بھی ہمیں بریفنگ دی جائے ‘ پارلیمنٹ لاجز کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے ‘ہماری چھتیں ٹپک رہی ہیں ‘ پارلیمنٹ اور پارلیمانی لاجز کا انتظام سی ڈی اے کی بجائے پارلیمنٹ خود کرے ‘ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اراکین کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز کی ناگفتہ بہ صورتحال پر 24مارچ کو اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں متعلقہ وزیر ‘ سیکرٹری خزانہ ‘ چیئر مین سی ڈی اے کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ازالہ نہ کیا گیا تو ذمہ داران خان کے حکومت ایکشن لے گی جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے ‘ہماری چھتیں ٹپک رہی ہیں۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ اور پارلیمانی لاجز کا انتظام سی ڈی اے کی بجائے پارلیمنٹ خود کرے انہوں نے مطالبہ کیا کہ نائن زیرو پر چھاپے کے حوالے سے بھی ہمیں بریفنگ دی جائے تاہم اس دور ان وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کے معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیا جانا چاہیے۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ سی ڈی اے کوکہہ کہہ کر تھک گئے ہیں ۔سی ڈی اے کے چیئرمین اور سیکرٹری کابینہ ڈویژن ‘ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کو بلا کربات کرلیتے ہیں کہ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ لاجز سے اپنا عملہ واپس لے لیں۔

24 تاریخ کو ہم اجلاس میں اس کا فیصلہ کرلیں گے جس پر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ آپ انہیں ہدایت کریں اگر انہوں نے ازالہ نہ کیا تو حکومت ایکشن لے گی۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ سی ڈی اے کے چیئرمین کو ہم نے ہدایت کی ہے کہ پارلیمنٹ لاجز کی حالت خراب ہے۔ انہوں نے ہمیں بتایا ہے کہ ٹینڈر کرلئے ہیں۔ 24 تاریخ کو اس حوالے سے اجلاس کا فیصلہ درست ہے۔

سپیکر نے کہا کہ نئے لاجز ہمیں 2013ء میں ملنے تھے اب 2015ء میں بھی نہیں ملے۔ سپیکر نے کہا کہ 24 تاریخ کے حوالے سے آج خط سیکرٹری کابینہ ڈویژن ‘ چیئرمین سی ڈی اے اور وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کو ارسال کردیا جائیگا ارکان ڈپٹی سپیکر کے ساتھ مل کر اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں جماعت اسلامی کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ وہ جس کمرے میں رہائش پذیر ہیں اس کی ایک سال میں تین مرتبہ مرمت ہو چکی ہے اس کی چھت سے اب تک پانی ٹپک رہا ہے۔ اجلاس کے دور ان نکتہ اعتراض پر آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ کیفے ٹیریا بہت بری حالت میں ہے اس کا بھی انتظام ہونا چاہیے۔ سپیکر نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل اس کا انتظام چیئرمین سینٹ نے لے لیا تھا‘ وہ چیئرمین سینٹ سے بات کریں گے۔