خیبرپختونخوا کے پلاننگ اور ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کا محکمہ تعلیم کی جانب سے 7 ارب روپے کے فنڈز کے مطالبہ پر خدشات کا اظہار

جمعرات 19 مارچ 2015 16:07

اسلام آباد /پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) خیبرپختونخوا کے پلاننگ اور ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے محکمہ تعلیم کی جانب سے 7 ارب روپے کے فنڈز کے مطالبہ پر خدشات کا اظہار کیا ہے ایک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ رقم کا مطالبہ ایلمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن نے ھائر سکینڈری سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے لئے کیا تھا رپورٹ کے مطابق پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ادارے ( پی اینڈ ڈی ) نے مجوزہ منصوبے پر یہ کہہ کر اعتراضات اٹھائے ہیں کہ اتنی خطر رقم کومحض عمارتوں کی بہتری کے لئے استعمال کیا جائے گا اور یہ ذکر بھی نہیں کیا گیا ہے کہ اس کے ساتھ تعلیمی معیار کتنا بہتر ہو گا ۔

ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایلیمنٹری اینڈ سکینڈرل ایجوکیشن ( ای ایڈ ایس ای ) نے پہلے مرحلے کے لئے 4.6 ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا ۔

(جاری ہے)

جس میں 200 ھائر سکینڈری سکولوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی جن میں بجلی ، پانی ، ٹوائلٹس ، فرنیچر ، سپورٹس سازو سامان ، لائبریری اور سائنس ٹیکنالوی کی سہولایت اور لیبارٹریز شامل ہیں ۔

210 ملین روپے کی اضافی رقم کنسلٹنسٹ کو ھائر کرنے کے لئے زیر استعمال ہو گی جو کہ پہلے مرحلے کے لئے مختص رقم کا 5 فیصد ہے پی این ڈ ڈی نے اتنی خطرہ رقم کنسلٹنس کو دینے پر بھی اعتراضات اٹھائے ہیں جو قوم خزانے کا ضیاع ہے محکمہ تعلیم نے اس مجوزہ پلان کو سٹینڈرڈ ڈیزائشین آف سکولز کانام دیا ہے جو وزیر اعلی پرویز خٹک کی جانب سے شروع کیا گیا ہے ۔

مجوزہ منصوبے کے تحت 200 سکولوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی ایک سوال کا تخمینہ لاگت 20 ملین روپے ہے جبکہ کنسلٹنسٹ کو اس رقم کے 5 فیصد حصے پر ھائر کیا جائے گا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی اینڈ ڈی نے محکمہ تعلیم کو ایڈوائس دی ہے کہ وہ اس مجوزہ منصوبے پر نظرثانی کرے ان کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ میں کنسٹلٹنس کی ھائرنگ نہ کی جائے کیونکہ ایجوکیشن اور کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹس کے فیلڈ آفیسرز یہ کام خود کر سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :