بلدیاتی الیکشن میں کسی قسم کی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے،پرویزخٹک،صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج ، سول حکومت، انٹیلی جنس ادارے اور پولیس ایک پیج پر ہیں، صوبے کی اپیکس کمیٹی کی کارکردگی بھی بڑی حوصلہ افزا ہے اور اسی کارکردگی کی بدولت جنوبی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی واپسی کا عمل ممکن ہوا ہے،پرویزخٹک

بدھ 18 مارچ 2015 22:12

بلدیاتی الیکشن میں کسی قسم کی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے،پرویزخٹک،صوبے ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2015ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی ضمانت دینے کو تیار ہیں کہ آئندہ بلدیاتی الیکشن میں صوبائی حکومت کی جانب سے کسی قسم کی دھاندلی نہیں ہونے دی جائے گی جس طرح پی ٹی آئی اور اسکی اتحادی جماعتوں نے سینٹ کے حالیہ انتخابات میں بھاری رقوم ٹھکرا کر پارلیمانی اخلاقیات کو مقدم رکھا ہے اسی طرح بلدیاتی انتخابات میں بھی اس طرح کے کسی حربے کا راستہ روکا جائے گا انہوں نے کہا کہ صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج ، سول حکومت، انٹیلی جنس ادارے اور پولیس ایک پیج پر ہیں اور ایک ٹیم کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے کی اپیکس کمیٹی کی کارکردگی بھی بڑی حوصلہ افزا ہے اور اسی کارکردگی کی بدولت جنوبی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی واپسی کا عمل ممکن ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی یونین کے سفیر لارز گنار ویج مارک سے باتیں کرتے ہوئے کیا جنہوں نے یورپی یونین کے دو رکنی وفدکے ہمراہ سی ایم ہاؤس میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید، وزیر بلدیات عنایت الله اور سیکرٹری ٹو چیف منسٹر ڈاکٹر شہزاد بنگش بھی اس موقع پر موجود تھے یورپی یونین کے سفیر نے وزیراعلیٰ سے گورننس اصلاحات، افغان تعلقات، دہشت گردی و شدت پسندی، آئی ڈی پیز ،انتخابی اصلاحات، بلدیات، توانائی اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں پر تبادلہ خیالات کیا اور بعض شعبوں خصوصاً سیکورٹی اور نگرانی کے نظام میں یورپی یونین کے تعاون کی پیشکش کی ۔

یورپی یونین کے سفیر کو خیبرپختونخوا کی موجودہ حکومت کی پالیسیوں ، اصلاحات اور اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے بنائی گئی اپیکس کمیٹی قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے کافی موثر ثابت ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے آئی ڈی پیز کی فلاح و بہبود پر ایک ارب روپے خرچ کئے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے قومی اتفاق رائے کے باعث دہشت گردی کے خاتمے کے اہداف حاصل کرنے میں بھر پور مدد ملی ہے صوبے میں پولیس کے شعبے میں شروع کی گئی اصلاحات کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پولیس کے نظام کو آن لائن شکایات اور سیکورٹی کے جدید آلات سے آراستہ کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے کی پولیس کو اب مکمل طور پر غیر سیاسی بنا دیا گیا ہے اور پولیس میں کی گئی اصلاحات سے صوبے میں جرائم اور دہشت گردی کی کاروائیوں میں تقریباً50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کے برعکس پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت صوبے میں پل اور عمارتیں کھڑی کرنے کی بجائے نظام کی تبدیلی پر توجہ دے رہی ہے اور پی ٹی آئی کے تبدیلی کے ایجنڈے میں کافی پیش رفت ہو چکی ہے انہوں نے کہ ہم صرف ان منصوبوں پر پیسہ خرچ کررہے ہیں جنکا عوام کو کوئی فائدہ ہو کیونکہ ہم عوام کے سامنے جوابدہ ہیں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم آئینی دفعات کے تحت آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے موقف پر قائم ہیں انہوں نے کہا کہ ہم مسلمہ پارلیمانی اخلاقیات اور اقدار کی بالادستی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں اور اس حوالے سے اپنے عزم کے باعث ہم نے حال ہی میں سینٹ کے انتخابات کے موقع پر بھاری رقوم کو ٹھکرا کر صوبائی اسمبلی کے وقار کا تحفظ کیا ہے انہوں نے تعلیم اور توانائی کے شعبے میں بہتری کیلئے کئے گئے اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ مدرسوں کے روایتی نظام میں تبدیلی کرکے رسمی تعلیم کو بھی مدرسوں کے نصاب کا حصہ بنایا جارہا ہے اور دینی مدرسے اس تبدیلی پر عمل درآمد کیلئے بالکل تیار ہیں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی کی شدید قلت کے باعث خیبرپختونخوا حکومت نے اپنے وسائل سے سستی بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں 7 ارب روپے کی لاگت سے مقامی آبادیوں کی شراکت سے بجلی کی پیداوار کے 350 منصوبے شروع کر دیئے گئے ہیں جن سے 35 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور یہ منصوبے ڈیڑھ سال میں مکمل ہوں گے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت صوبے میں اپنے منشور پر سو فیصد عمل درآمد کر رہی ہے انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کے اُمور میں عمران خان کی مداخلت بالکل نہیں ہے اور وہ صرف پالیسی سازی میں مصروف ہیں جس کیلئے انہیں اپنے انتہائی پیشہ ور اور قابل ساتھیوں کا تعاون حاصل ہے