لاہو رمیں زندہ جلائے گئے حافظ نعیم کی شہادت ہم سب کا غم ہے ، قاتلوں کو کیفردار تک پہچانے کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ، مجرموں کی پھانسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، حافظ نعیم کے معاملے میں ہمیں کوئی بیرونی دباوٴنہیں ،پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی کی مصطفی آباد میں زندہ جلائے گئے حافظ نعیم کے ورثاء سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 18 مارچ 2015 21:22

قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2015ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہاہے کہ سانحہ یوحناآبادمیں زندہ جلائے جانے والے حافظ نعیم کی شہادت ہم سب کا غم ہے ۔ قاتلوں کو کیفردار تک پہچانے کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے اور مجرموں کی پھانسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہاکہ حافظ نعیم کے معاملے میں ہمیں کوئی بیرونی دباوٴنہیں ہے۔

وہ بدھ کو مصطفی آباد (للیانی ) میں سانحہ یوحنا آباد کے بعد زندہ جلائے گئے حافظ نعیم کے گھر ورثاء سے اظہار تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ طاہر محمود اشرفی نے انصاف کی فراہمی کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ جس طرح دہشت گردی کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جاتے ہیں اسی طرح حافظ نعیم کی شہادت کا مقدمہ بھی فوجی عدالت میں چلایاجائے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ لاہور ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں ایک جوڈیشل کمیشن بنایاجائے جو مجرموں کو ان کے انجام تک پہنچانے تک کا ٹائم فریم دے۔انہوں نے کہاہم عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں اسی کے ذریعے انصاف ملنے کی امید رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس طرح پاکستان علماء کو نسل کوٹ راھاکشن میں مسیحی جوڑے کو جلائے جانے میں فریق بنی تھی اسی طرح ہم حافظ نعیم کی شہادت کے مقدمے میں بھی فریق بنیں گے۔

انہوں نے کہاکہ چرچ پر حملہ کرنے والوں اور بے گناہ شہریوں کوزندہ جلانے والوں کو سزا ضرور ملنی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے اوربعض قوتیں افراتفری پیداکر کے عوام کو ایک دوسرے سے لڑانا چاہتی ہیں۔ دشمن کے عزائم ناکام بنانے کیلئے مسلمانوں اور مسیحیوں کو ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہوناچاہئے۔ اس طرح کے واقعات پر قابونہ پایاگیا توملک میں عدم برداشت بڑھے گی۔وفد میں مولانا محمد مشتاق لاہوری،مولانا رسال الدین آزاد،قاری عبد الحکیم اطہر،مولانا عبد القیوم ،حافظ محمد اسماعیل ،مولانا زکریا جمال ،قاری محمد عمرا ن قصوری ودیگر بھی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :