حج کرپشن عملدرآمد کیس ،سپریم کورٹ کا ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے افسران کیخلاف جاری کردہ عدالتی نوٹس کا جواب دو ہفتوں میں طلب

بدھ 18 مارچ 2015 14:59

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء ) سپریم کورٹ نے حج کرپشن عملدرآمد کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے افسران کیخلاف جاری کردہ عدالتی نوٹس کا جواب دو ہفتوں میں طلب کرلیا ۔تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم کو ہم نے اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا تاحال اس کا کوئی جواب نہیں آیا ۔

عدالتوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے یہ کلچر اب بدلنا ہوگا کسی کو عدالتوں کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دینگے جو بھی آئین و قانون کی خلاف ورزی کریگا اس کیخلاف کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دیئے ہیں جبکہ اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے ایف آئی اے کی جانب سے حج کرپشن کیس میں پیش رفت کی رپورٹ پیش کی ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حج کرپشن کیس میں ملوث تمام ملزمان کیخلاف حتمی چالان مکمل کرکے ماتحت عدالت میں پیش کردیا گیا ہے جس میں سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی ، سابق ڈی جی حج راؤ شکیل ، سعودی عرب میں پاکستانیوں کے ساتھ فراڈ کرنے والے احمد فیض سمیت تمام ملزمان کیخلاف ٹرائل جاری ہے ۔

(جاری ہے)

اس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس نے عدالتی احکامات کے باوجود عدالت میں رپورٹ پیش نہیں کی تھی ۔ ان کا جواب تاحال موصول نہیں ہوا کیا وہ چاہتے ہیں ہم ان کیخلاف براہ راست کارروائی کریں ۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے ممبران کو عدالت کی جانب سے جاری کردہ اظہار وجوہ کا نوٹس عدالت میں پیش کیا جائے مزید سماعت دوہفتوں بعد ہوگی

متعلقہ عنوان :