رواں مالی سال کے آٹھ ماہ کے دوران بینکوں نے 289 ارب روپے کے زرعی قرضے جاری کئے ، زرعی قرضوں کی نادہندگی 18فیصدسے کم ہو کر 11.4فیصد پر آ گئی جو خوش آئند ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا چھوٹے کاشتکاروں کو قرضے دینے کی سکیم کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

منگل 17 مارچ 2015 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2015ء)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے آٹھ ماہ کے دوران بینکوں نے 500 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 289 ارب روپے کے زرعی قرضے جاری کئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 32 فیصد اضافہ ہے، زرعی قرضوں کی نادہندگی 18فیصدسے کم ہو کر 11.4فیصد پر آ گئی جو خوش آئند ہے۔ وہ منگل کو یہاں چھوٹے کاشتکاروں کو آسان شرائط پر 5ارب روپے کے قرضے دینے کی سکیم کی منظوری کیلئے بلائے گئے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

مذکورہ سکیم کے تحت پانچ ایکڑ تک نہر یاور دس ایکڑ تک بارانی زمین کے مالک کسانوں کو آسان شرائط پر زرعی قرضہ فراہم کیا جائے گا جس کی کم سے کم حد ایک لاکھ روپے ہو گی، مذکورہ قرضے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذریعے فراہم کئے جائیں گے جبکہ نادہندگی کی صورت میں پچاس فیصد نقصان وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں زرعی قرضوں کا ہدف 500فارب روپے مقرر کیا تھا جبکہ جولائی تا فروری کے دوران بینکوں نے 289ارب روپے کے زرعی قرضے جاری کئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 32فیصد اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قرضوں کی نادہندگی 18فیصد سے کم ہو کر 11.4فیصد پر آ گئی ہے۔