دہشت گردی سائے کی طرح پاکستان کے پیچھے پڑی ہوئی ہے، غیبی ہاتھوں نے مسلم مسیحی فسادات کروانے کی بھر پو ر کوشش کی، مسلم سکالر ز اور مسیحی رہنماؤں نے کوشش ناکام بنا دی ‘قانون کو ہاتھ میں لینے اور گناہوں کو جلانے والا واقعہ وحشیانہ فعل ہے ‘چرچ اور معصوم شہریوں کو زندہ جلانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے ، اسلام آباد سے کراچی تک ایک سپیریئر ٹرین چلائیں گے ،ریلوے ملازمین کی رہائش گاہوں کی تعمیرو مرمت کیلئے 30کروڑ روپے مختص کئے ہیں ،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی نئی پاور وین کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

منگل 17 مارچ 2015 20:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک ”سایہ “کی طرح پاکستان کے پیچھے پڑی ہوئی ہے غیبی ہاتھوں نے مسلم مسیحی فسادات کروانے کی بھر پو ر کوشش کی لیکن مسلم سکالر ز اور مسیحی لیڈرا ن نے اسے ناکام بنایا ‘قانون کو ہاتھ میں لینے اور گناہوں کو جلانے والا واقعہ وحشیانہ فعل ہے ‘چرچ اور معصوم شہریوں کو زندہ جلانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے‘سانحہ یوحنا آباد پر پنجاب حکومت کی کوشش قابل قدر ہیں اورایک پولیس والا چرچ کو بچانے کیلئے اپنی جان ہی تو دے سکتا ہے اس سے زیادہ قربانی اور کیا دے ؟‘ریلوے اسلام آباد سے کراچی تک ایک سپیئریر ٹرین چلائے گا جو فاسٹ اور نان سٹاپ ٹرین ہو گی ‘ریلوے پولیس کی تنخواہیں صوبائی پولیس کے برابر کریں گے اور ریلوے ملازمین کی رہائش گاہوں کو مرمت کروانے کیلئے 30کروڑ روپے مختص کئے ہیں جن سے نئے اپارٹمنٹس اور فلیٹ بھی بنائیں گے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں ریلوے اسٹیشن پر 10نئی پاور وین کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ سانحہ یوحنا آباد افسوسناک واقعہ ہے تاہم اس پرپنجاب حکومت نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور چرچ کی حفاظت کیلئے ایک پولیس اہلکار صرف قربانی ہی دے سکتا ہے اس سے زیادہ وہ کیا کرے گا ۔انہوں نے کہاکہ غیبی ہاتھوں نے مسلم مسیحی فسادات کروانے کی کوشش کی لیکن مسلم سکالرز اور مسیحی لیڈرز نے دانشمندی سے یہ کوشش ناکام بنائی اور جن لوگوں نے بے گناہوں کو جلایا اور وحشیانہ فعل کیا اس سے کسی بھی قسم کی کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے اور چرچ جلانے والے بچیں گے اور نہ ہی بے گناہوں کو جلانے والوں کو چھوڑا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ریلوے نے نئی 10پاور وین سسٹم میں شامل کی ہیں پہلے پاور وین کی تعداد 27تھی جسے بڑھا کر 73تک کیا گیا تاہم 31مارچ تک 10مزید پاور وین سسٹم میں شامل کی جائیں گی ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مسافروں کی شکایات کو مد نظر رکھتے ہوئے گرمیاں آنے سے پہلے ہی پاور وین کو سسٹم میں شامل کیا تاکہ پنکھے اور لائٹیں نہ چلنے کی شکایات موصول نہ ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد سے کراچی تک فاسٹ ،سپیرئیر اور نان سٹا پ ٹرین چلائی جائے گی جو مئی کے دوسرے ہفتے تک چلائی جائے گی جبکہ ہمارے پاس پہلے 7سے 8لوکو موٹیوز تھے جسے بڑھا کر 18تک کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ طویل عرصے سے ریلوے ملازمین کی تنخواہوں سے ہاؤس رپیئر کے نام پر 5فیصد کٹوتی ہوتی تھی تاہم اب پی ایس ٹی پی میں اس مد میں 30کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جس سے نہ صرف ریلوے سٹاف کیلئے نئے کوارٹرز تعمیر کئے جائیں گے بلکہ نئے اپارٹمنٹ اور فلیٹ کیلئے جگہ بھی منتخب کرلی گئی ہے ریلوے کا جوخواب دیکھا گیا تھا اب وہ آہستہ آہستہ پورا ہوتا نظر آ رہا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ریلوے پولیس کی تنخواہوں میں اضافے پرغور کیا گیا ہے اور اب ان کی تنخواہیں صوبائی پولیس کے برابر کی جائینگی اور وفاقی حکومت سے ان کی تنخواہوں میں 20فیصد تک اضافے کی منظوری بھی لی جائے گی جبکہ ریلوے پولیس میں 100کانسٹیبل کے بجائے 40اے ایس آئی اور 20انسپکٹر کی آسامیوں پر پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتیاں کی جائینگی تاکہ ریلوے کے 20تھانوں میں پڑھے لکھے لوگ آئے آئیں ۔

انہوں نے کہاکہ ریلوے کا نظام جس طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کو بہتر کرنے میں 10سال لگیں گے تاہم دہشت گردی سمیت دیگر مسائل سے مقابلے کیلئے 1ارب روپے کی لاگت سے اوزار ، میٹل ڈیٹکیٹر ، موٹر سائیکلیں ، دہشت گردی کے آلات ، سی سی ٹی وی کیمرے اور پولیس اہلکاروں کی ٹریننگ بھی کی جائے گی ۔