یوحنا آباد‘حافظ محمد نعیم کے بھائی کی مدعیت میں قتل اور لاش کی بے حرمتی کی دفعات کے تحت تھانہ نشترٹان میں مقدمہ درج ،، محمد نعیم کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے ارسال ، مقتول کی والدہ کو بھی بھیج دیاگیا ، قانون کو ہاتھ میں لینے والے تمام لوگوں کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہوگی ، بلوائیوں کی تصاویر حاصل کرلی ہیں‘ایس ایس پی انوسٹی گیشن

منگل 17 مارچ 2015 20:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2015ء) یوحنا آباد دھماکوں کے بعد جلائے جانیوالے حافظ محمد نعیم کے بھائی کی مدعیت میں قتل اور لاش کی بے حرمتی کی دفعات کے تحت تھانہ نشترٹان میں مقدمہ درج جبکہ ، محمد نعیم کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھجوائے گئے ہیں اور اب مقتول کی والدہ کو بھی بھیج دیاگیاتاکہ ڈی این اے ٹیسٹ میچنگ کرائی جاسکے ۔

تفصیلات کے مطابق یہ مقدمہ ڈی آئی جی آپریشن اشرف حیدر کی ہدایت پر درج کیاگیاجس میں دفعہ 302، لاش کی بے حرمتی ، زندہ جلانے اورتشدد کی دفعات شامل کی گئیں ۔ یادرہے کہ یہ یوحناآباد واقعے کے بعد چھٹامقدمہ ہے ، اس سے قبل دوخودکش حملوں ، توڑ پھوڑ، عام شہریوں پرتشدداور پولیس اہلکاروں پر پتھرا کے مقدمات بھی درج کیے جاچکے ہیں ‘ایس ایس پی انوسٹی گیشن رانا ایازسلیم نے بتایاکہ اب تک محمد نعیم کا دہشتگردوں سے کسی قسم کارابطہ سامنے نہیں آسکا، محمد نعیم کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھجوائے گئے ہیں اور اب مقتول کی والدہ کو بھی بھیج دیاگیاتاکہ ڈی این اے ٹیسٹ میچنگ کرائی جاسکتے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ابتدائی طورپر امن وامان یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ، حکومت سطح پر مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے ، قانون کو ہاتھ میں لینے والے تمام لوگوں کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہوگی ، بلوائیوں کی تصاویر حاصل کرلی ہیں ، کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔محمد نعیم کی بہن نے بتایا کہ اتوار کی صبح آٹھ بجے محمد نعیم گھر سے کام پر گیاتھااور کہاکہ دوگھنٹے تک کام ختم کرکے آجاں گالیکن کسی وجہ سے تاخیر ہوگئی ، گھر میں چاول بنائے تھے ، بھائی نے کہاکہ ان کے لیے بچاکر رکھنا،وہ واپس آکر کھائیں گے ، وہ 10سال سے چرچ کے قریب کام کررہے تھے اور عظیم گلاس کے نام سے دکان تھی جو آج بھی موجود ہے ۔

حافظ محمد نعیم کے والدکاکہناتھاکہ وہ موقع پر موجود نہیں تھے لیکن شاید محمد نعیم دھماکے کے خوف سے بھاگا ہوگا، اتوار کو کام پر گیا تھا اور واپس نہیں آیا، شیشے کا کام کرتاتھا لیکن اپنی زندگی بھی کرچی کرچی ہوگئی ۔

متعلقہ عنوان :