سانحہ یوحنا آباددہشت گردوں کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے، قیام امن کیلئے آپریشن ضربِ عضب کی حمایت ضروری ہے، قائداعظم کے چودہ نکات کے مطابق اقلیتوں کو حقوق دیئے جائیں، مذہب کے نام پر دہشت گردی کے ساتھ شراب کی خریدوفروخت پر بھی سخت پابندی ہونی چاہیے،پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کی پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر پریس کانفرنس

منگل 17 مارچ 2015 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2015ء) پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا یوحنا آبادچرج کو سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر حملہ کرنا انکی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے منگل کے روز پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ملک بھر میں بسنے والے ہندووٴں کی نمائندگی کرتے ہوئے سانحہ یوحنا آبادکی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مشتعل ہجوم کے ہاتھوں مشتبہ افراد کی ہلاکت کو بھی بلاجواز ظلم قرار دیا اور ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا، ڈاکٹر رمیش نے چرج کے باہر تعنیات پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس قسم کے افسوسناک واقعات کا مقصد عالمی برادری میں پاکستان کا نام بدنام کرنا ہے، مسلمانوں کی مقدس کتاب قران پاک، ہندووٴں کی کتاب گیتا اور مسیحوں کی کتاب بائبل کی تعلیمات ایک دوسرے کا احترام یقینی بنانے کی تلقین کرتی ہیں، ایک پرامن معاشرے میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو آزادی سے زندگی بسر کرنے کی اجازت ہوتی ہے،ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے نصابِ تعلیم میں سے نفرت آمیز مواد کے اخراج پر زور دیتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو باہمی تعاون تیز تر کرنے کی تلقین کی، ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر رمیش نے سپریم کورٹ کے انیس جون کے تفصیلی فیصلے برائے تحفظ اقلیتی حقوق کے فوری طور پر نفاذ کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ تمام اقلیتی مذہبی مقدس مقامات بشمول مندر، گرجاگھر، گوردوارہ، دھرم شالہ کو حکومتی سطع پر سیکیورٹی فراہم کرنی چاہیے، انہوں نے اقلیتی مقامات کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی پلان کی جلد از جلد تشکیل اور نفاذ کی اہمیت پر زور دیا، اس موقع پر صحافیوں نے قومی اسمبلی میں پیش کردہ ہندومیرج ایکٹ کے حوالے سے ڈاکٹر رمیش ونکوانی کی جدوجہد کو سراہا، ڈاکٹر رمیش کے بقول انگریزوں کے ماتحت متحدہ ہندوستان میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے چودہ نکات میں اقلیتوں کے حوالے سے مطالبہ کیا گیا تھاکہ ہر قوم و ملت کو اپنے مذہب، رسم و رواج، عبادات، تنظیم و اجتماع اور ضمیر کی آزادی حاصل ہو، ملک کی تمام مجالس قانون ساز کو اس طرح تشکیل دیا جائے گا کہ ہر صوبہ میں اقلیت کو موٴثر نمائندگی حاصل ہو ، انہوں نے قائداعظم کے چودہ نکات کومدنظر رکھتے ہوئے موجودہ ملکی حالات میں اقلیتوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے مزید کہا کہ ملک کو معاشرتی برائیوں سے محفوظ رکھنے کیلئے مذہب کے نام پر دہشت گردی کے ساتھ ساتھ ام الخبائث شراب کی غیرمسلم مذاہب کے ماننے والوں کے نام پر خریدوفروخت پر سخت پابندی ہونی چاہیے، انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے پیش کردہ بل، جسکے تحت انتخابات میں رشوت کے لین دین کرنے والے امیدوار کو نااہل قرار دیا جائے، کے مسترد ہوجانے پر اظہارِ افسوس کیا، ڈاکٹر رمیش ونکوانی کی جانب سے دیگر بلوں میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں مزید ترامیم کی منظوری کی استدعا کی گئی ہے۔اس موقع پر پرنٹ اور الیٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔