عوامی تحریک نے وفاقی وزیر داخلہ کو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کی فوٹیج ارسال کر دی،وزیر داخلہ یوحنا آباد کے ساتھ ساتھ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کو مارنے والوں کو بھی پکڑیں،رانا ثناء اللہ کس حیثیت میں دہشت گردی کے واقعات میں مصالحت کار بنے ہوئے ہیں ؟،ہائیکورٹ کے جج کی انکوائری رپورٹ کیوں چھپائی گئی؟ وزیر داخلہ 5سوالوں کا جواب دیں، عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ترجمان کابیان

منگل 17 مارچ 2015 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2015ء) پا کستان عوامی تحریک نے وفاقی وزیر داخلہ کو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کی فوٹیج بذریعہ کوریئر سروس ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوحنا آباد میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور بے گناہوں کو مارنے والوں کو فوٹیج کی روشنی میں گرفتار کیا جائے گا۔

منگل کو پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ترجمان نے وزیر داخلہ کو ویڈیوز ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کی ویڈیو میں بے گناہوں پر گولیاں برسانے والوں کو بھی گرفتار کریں ،گولیاں مارنے والوں کو معمولی بینائی رکھنے والے بھی اس فوٹیج کے ذریعے شناخت کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میڈیاسیل کے مطابق ترجمان کے مطابق یوحنا آباد میں 2 جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہوں کو شہید اور 85 کو شدید گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ کسی بے گناہ کی موت پر قانون حرکت میں آنا چاہیے اور ذمہ داروں کو کڑی سزا ملنی چاہیے، ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کو عبرتناک سزائیں ملی ہوتیں تو دوبارہ قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو جرأت نہ ہوتی۔ ترجمان نے کہا کہ یوحنا آباد میں بھی دہشت گرد دھماکوں کے بعد جو کچھ ہوا وہ انتہائی شرمناک تھا اور صوبائی حکومت اس سے کسی صورت بری الذمہ قرار نہیں دی جا سکتی۔

ترجمان نے وفاقی وزیر داخلہ کے پالیسی بیان کی روشنی میں ان سے 5سوالات کا جواب مانگا ہے (1)سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گولیاں برسانے والوں کی فوٹیج موجود ہے وہ کب گرفتار ہونگے؟(2)سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ہائیکورٹ کے سینئر جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نے اپنی انکوائری میں پنجاب حکومت کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا، 5 ماہ گزر جانے کے بعد بھی رپورٹ شائع کیوں نہیں کی گئی؟ اور اس ضمن میں وفاقی حکومت بھی خاموش کیوں ہے ؟(3)ماڈل ٹاؤن شہداء کے لواحقین کی درج کروائی گئی ایف آئی آر پر 7ماہ ہونے کے بعد بھی کارروائی کا آغاز کیوں نہیں ہوا؟(4)رانا ثناء اللہ کو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کے پس منظر میں عہدے سے الگ کیا گیا اب وہ کس حیثیت سے دہشت گردی کے واقعات میں حکومت کی طرف سے مصالحت کار کا کردارادا کررہے ہیں؟ترجمان نے پانچویں سوال میں پوچھا کہ 2010 کا سیلاب ہو، پی آئی سی جعلی ادویات سے 150 مریضوں کی اموات ہوں، یا جعلی ڈینگی سپرے کے چھڑکاؤ سے 450شہریوں کی موت یا یوحنا آباد کے فسادات ہر جگہ پنجاب حکومت کی نااہلی اور نالائقی کی داستانیں پھیلی ہوئی ہیں، وزیر داخلہ نااہل پنجاب حکومت کے خلاف کب کمیشن قائم کرینگے اور اسے فارغ کرینگے؟۔