سندھ ایمپلائزسوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی)نے سال2013ء کے دوران صنعتی و تجارتی اداروں سے سوشل سیکورٹی کنٹری بیوشن کی مد میں 2ارب40کروڑ44لاکھ 25ہزار186 روپے وصول کئے

منگل 17 مارچ 2015 16:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) سندھ ایمپلائزسوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی)نے سال2013ء کے دوران صنعتی و تجارتی اداروں سے سوشل سیکورٹی کنٹری بیوشن کی مد میں 2ارب40کروڑ44لاکھ 25ہزار186 روپے وصول کئے ۔ اس کے عوض تحفظ یافتہ محنت کشوں اور ان کے لواحقین پر 1ارب86کروڑ 3لاکھ 57ہزار روپے خرچ کئے گئے جس میں علاج و معالجہ پر 1ارب80کروڑ64لاکھ 91ہزار روپے جبکہ کیش بینیفٹ کی مد میں 5کروڑ38لاکھ 66ہزار روپے ادا کئے گئے۔

یہ بات سیسی کی سالانہ رپورٹ 2012-13میں بتائی گئی۔ رپورٹ کمشنر سیسی محمدفاروق لغاری کو ایک تقریب میں ڈائریکٹر ٹریننگ اینڈریسرچ نشاط زیدی نے پیش کی۔ رپورٹ میں ادارے کے تمام دفاتر کی سالانہ کارکردگی کو شعبہ تربیت و تحقیق کے اسٹیٹسٹیکل آفیسر عاصم ایاز نے چارٹس، گرافکس اور اعداد وشمار کی روشنی میں مرتب کیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سال 2012-13 کے دوران سوشل سیکورٹی اسکیم میں صوبے کے رجسٹرڈ صنعتی و تجارتی اداروں کی تعداد 28ہزار29اور ان میں کام کرنے والے محنت کشوں کی تعداد 6لاکھ72ہزار427رہی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیسی کی ڈسپنسریوں میں 11لاکھ 31ہزار531جبکہ سیسی کے پانچ ہسپتالوں میں9لاکھ15ہزار831تحفظ یافتہ محنت کشوں اور ان کے لواحقین کا علاج کیا گیا، 27ہزار804 مریضوں کو داخل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق 1لاکھ95ہزار579محنت کشوں اور ان کے لواحقین مریضوں کو خصوصی معالجین کے پاس ریفر کیا گیا۔ کمشنر سیسی نے شعبہ تعلقات عامہ تربیت و تحقیق کی کارکردگی اور اسٹیٹسٹیکل آفیسر عاصم ایاز کی صلاحیتوں کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :