الیکشن کمیشن نے کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کے لئیریٹرننگ افسران کی تعیناتی کر دی

منگل 17 مارچ 2015 13:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کر دی بورڈ کے 43 حلقوں میں 26 سال بعد 25 اپریل کو انتخابات ہوں گے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کے 43 حلقوں میں بلدیاتی انتخابات کے لئے 50 ریٹئرننگ جبکہ 100 اسسٹنٹ ریٹئرننگ افسران کی تعیناتی کی گئی ان حلقوں میں گزشتہ انتخابات 1998 میں ہوئے جب ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز کی تعداد 35 سے کم تھی بورڈز کو سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں معطل کر دیا گیا تھا ۔

بورڈ کے سربراہ سٹیشن کمانڈر جو کہ حاضر سروس بریگیڈیر ہوتا ہے اور بورڈ کی سربراہی کرتا ہے جبکہ دیگر دو افسران جن میں فوجی افیسر جو کہ اسسٹنٹ ایڈ جوائنٹ اینڈ کواٹر ماسٹر جنرل ہوتا اور ایک سویلین کو بورڈ میں شامل کیا گیا تھا صدر مملکت ممنون حسین نے 6 مارچ کو آرڈیننس کا نفاذ کر کے الیکشن کمیشن کو اختیار دیا کہ وہ کنٹونمنٹ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے لئے سویلین اور ملٹری حکام پر ایک بورڈ تشکیل دے ۔

(جاری ہے)

آرڈیننس کے مطابق ایگزیکٹو آفیسر تمام کنٹونمنٹ کے علاقوں میں بطور ریٹئرننگ آفیسر ڈیوٹی سرانجام دے گا ۔ آرڈیننس میں مزید کہا گیا ہے کہ کنٹونمنٹ آرڈیننس 2002 کے جو کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں نافذ کیا گیا تھا وہ نافذ العمل نہیں ہو گا ۔ آرڈیننس 2002 کے تحت بورڈ کے سربراہ کو یہ اختیار تھا کہ وہ اپنے دائر اختیار کو استعمال کرتے ہوئے کسی بھی بورڈ کے فیصلے کو مسترد کر سکتا تھا تاہم موجودہ بورڈ کا سربراہ فوجی افسر ہو گا جو کہ فوجی افسران کی مشاورت سے کوئی فیصلہ کرے گا تاکہ وہ کیا چاہتے ہیں ۔

راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے سابق صدر شیخ عنائیت کا کہنا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ نئے آرڈیننس میں کنٹونمنٹ ایریازمیں وارڈز کی تعداد میں ا#ضافہ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیا آرڈیننس 4 ماہ کے لئے نافذ العمل ہو گا جس کے بعد یہ ختم ہو جائے گا تاہم زاہد حامد کی سربراہی میں کابینہ کی 12 رکنی کمیٹی کنٹونمنٹ بورڈ کے قوانین میں ترمیم کے لئے ڈرافٹ تیار کر ہی ہے ۔