کراچی میں 350 ایکڑ اراضی الاٹ کرنے پر چیف سیکرٹری ، سیکرٹری برائے اراضی استعالات اور سینئر ممبر ریونیو سندھ کو نوٹس جاری

منگل 17 مارچ 2015 12:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) سپریم کورٹ نے حکم امتناعی کے باوجود کراچی میں 350 ایکڑ اراضی الاٹ کرنے پر چیف سیکرٹری سندھ ، سیکرٹری سندھ برائے اراضی استعالات اور سینئر ممبر ریونیو سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کو ذاتی طور پر طلب کیا ہے اور 14 اپریل کو وضاحت بھی مانگ لی ہے چیف جسٹس ناصر الملک نے برہمی کا ا#ظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کیسے کی جا سکتی ہے جب عدالت نے الاٹمنٹ پر حکم امتناعی جاری کر رکھا تھا اس کے باوجود ارا#ضی کی الاٹمنٹ کیسے کی گئی ۔

عدالت کو اس کا جواب دیا جائے انہوں نے یہ ریمارکس ٹرانسپی انٹرنیشنل کے سربراہ عابد گیلانی اور کراچی پورٹ ٹرسٹیز کی توہین عدالت درخواست کی سماعت کے دوران منگل کو ادا کئے ہیں چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی اس دوران کے پی ٹی کی جانب سے خالد انور ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے مینگووا ڈیلٹا اور دیگر سمندری اراضی کی الاٹمنٹ کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا تھا مگراس کے باوجود سندھ حکومت نے اس حکم کی خلاف ورزی کی اور یہ اراضی الاٹ کر دی گئی ہے جس آئین و قانون کے تحت عدالتی حکم کی سنگین خلاف ورزی ہے لہذا ذمہ داروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت نے سماعت 14 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے مذکورہ بالا افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :