لاہور واقعہ افسوسناک ہے، یہ حکومتی ناکامی ہے، اس واقعہ سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے،قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ہوتا توایسے واقعات رونما نہ ہوتے، اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے،قومی وطن پارٹی کے سربراہ سابق وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 16 مارچ 2015 20:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2015ء) قومی وطن پارٹی کے سربراہ سابق وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ نے کہا ہے کہ لاہور میں ہونے والا واقعہ قابل افسوسناک اور قابل مذمت ہے، یہ حکومتی ناکامی ہے، اس واقعہ سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔ وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ہوتا تو آج اس قسم کے دہشت گردی کے واقعات رونما نہ ہوتے، میں سمجھتا ہوں کہ ایکشن پلان کے نتائج سامنے آنے چاہیئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مینارٹی کمیونٹی پر حملے کی خبر عالمی سطح پر بہت اچھالی گئی، جس سے ہماری بدنامی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اگر انہیں تحفظ نہیں دیا جا سکتا تو پھر ریاست کی ناکامی ہے۔ ایک سوال کے جواب کہ لاہور واقعہ کے بعد زندہ جلایا گیا ہے، پولیس تماشا دیکھتی رہی لیکن انہوں نے زندہ جلائے جانے والے افراد کو بچایا نہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد پنجاب پولیس خوفزدہ ہے، لگتا ہے کہ انہوں نے اس خوف سے کارروائی نہیں کی پہلے بھی ان کے خلاف کارروائی کی گئی، ماڈل ٹاؤن واقعہ پر اگر اس واقعہ میں ایسا قدم اٹھائیں گے تو پھر ہمارے گلے نہ پڑ جائے۔