وزیرستان متاثرین کی واپسی، طالبان کے ایک گروپ کی وارننگ، ایک گروپ کی پُرامن رہنے کی یقین دہانی

پیر 16 مارچ 2015 20:32

وزیرستان متاثرین کی واپسی، طالبان کے ایک گروپ کی وارننگ، ایک گروپ کی ..

پشاور(رحمت اللہ شباب ۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 مارچ۔2015ء) کالعدم تحریک طالبان حلقہ محسود کے ترجمان اعظم طارق نے متاثرین کو تنبیہ کی ہے کہ جنوبی وزیرستان کے علاقہ محسود میں پاک آرمی اور طالبان کے درمیان بدستور جنگ جاری ہے۔ متاثرین جنوبی وزیرستان اپنے آبائی علاقوں میں واپس آنے کی کوشش نہ کرے۔جبکہ دوسری جانب شمالی وزیرستان میں مقامی طالبان جیش متقی کاروان کے ترجمان ذاکر اللہ ذاکر نے کہاکہ قوم کے مشورے سے تمام متاثرین کی واپسی کا پلان حکومت کے حوالے کیا جائے گا اور آئی ڈی پیز جلد وطن لوٹ سکیں گے۔

اورقیام امن کی ذمہ داری مولوی علیم خان اور ان کے ساتھی قبول کرنے کو تیار ہے تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک طالبان حلقہ محسود کے ترجمان اعظم طارق نے نامعلوم مقام سے ٹیلیفون پر جنوبی وزیرستان کے متاثرین کو تنبیہ کی ہے کہ جنوبی وزیرستان کے علاقہ محسود میں پاک آرمی اور طالبان کے درمیان بدستور جنگ جاری ہے۔

(جاری ہے)

متاثرین جنوبی وزیرستان اپنے آبائی علاقوں میں واپس آنے کی کوشش نہ کرے۔

انہوں نے لیویز فورسز کو بھی سختی سے متنبہ کیا ہے کہ وہ جنوبی وزیرستان میں ڈیوٹی کرنے سے گریز کریں ،ایسا نہ ہو،ہماری اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جاری جنگ کی ذد میں نہ آجائیں اس سے بہتر ہے کہ لیویز ڈیوٹی نہ کریں اور بعد میں پچھتانا نہ پڑیں۔ اسی طرح شمالی وزیرستان میں مقامی طالبان جیش متقی کاروان کے ترجمان ذاکر اللہ ذاکر نے فون پر بتایا کہ شمالی وزیرستان کے تحصیل دتہ خیل قوم خدرخیل میں ملک فضل کے گھر پر قبائل کا مشترکہ جرگہ ہوا اور افواج پاکستان کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے۔

مذاکرات کے دوران شمالی وزیرستان میں قیام امن کی ذمہ داری تنظیم کے آمیر کمانڈر مولوی علیم خان نے اپنے سر لی ہے۔ترجمان کے مطابق مولوی علیم خان وزیرستان میں قیام امن کے لئے قوم کے ساتھ شانہ بشانہ ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں خواہ کوئی بھی قوت امن خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ ان کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ان کے خلاف کھڑے رہینگے۔

ترجمان نے تمام قوتوں سے اپیل کی کہ وزیرستان میں رہایش پزیر قبائل کی غزت و آبروکی کا خیال رکھے۔ متاثرین کی واپسی سے متعلق انہوں نے کہا کہ قوم کی مشورے سے تمام متاثرین کی واپسی کا پلان حکومت کے حوالے کیا جائے گا اور آئی ڈی پیز جلد وطن لوٹ سکیں گے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ شمالی وزیرستان میں قیام امن کی ذمہ داری مولوی علیم خان اور ان کے ساتھی قبول کرنے کو تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :