اسلام دشمن قوتیں پاکستان کو اپنے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتی ہیں، منظم سازشوں کے تحت بم دھماکے اور قتل و غارت گری کو پروان چڑھایا جارہا ہے ،بیرونی سازشیں ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،جماعةالدعوة کلمہ طیبہ کی بنیاد پرسب کو متحد کرنے کی کوششیں کر رہی ہے،23مارچ کو فیصل آباد سمیت پورے ملک میں” نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے“ کے عنوان سے پروگرام منعقدکئے جائیں گے، امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ سعیدکا ضلعی ، تحصیلی و شعبہ جاتی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب اور وفود سے گفتگو

پیر 16 مارچ 2015 19:59

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2015ء) امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمدسعیدنے کہاہے کہ اسلام دشمن قوتیں پاکستان کو اپنے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتی ہیں، منظم سازشوں و منصوبہ بندی کے تحت یہاں بم دھماکے اور قتل و غارت گری کو پروان چڑھایا جارہا ہے ،بیرونی سازشیں ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

جماعةالدعوة کلمہ طیبہ کی بنیاد پرسب کو متحد کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ 23مارچ کو فیصل آباد سمیت پورے ملک میں” نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے“ کے عنوان سے پروگرام منعقدکئے جائیں گے۔ وہ پیر کو مرکز خیبر نشاط آباد میں ضلعی ، تحصیلی و شعبہ جاتی ذمہ داران کے اجلاس اور مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نظریہ پاکستان کو مسخ کرنے کے لیے بھارت نے اول روز سے نوجوان نسل کو نشانہ بنا رکھا ہے۔

مسلمان اور ہندو نہ پہلے ایک تھے اور نہ ہی اب ایک ہوسکتے ہیں۔ جماعة الدعوة ملک گیر سطح پر احیائے نظریہ پاکستان مہم جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ دشمنوں کی سازشوں کا توڑ کرکے مسلم امہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جاسکے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے وجود کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا۔ معاشی مسائل کی اہمیت اپنی جگہ لیکن ہمیں ان سازشوں سے بھی کسی صورت بے خبر نہیں رہناچاہیے۔

اللہ کے دشمن ملکوں و معاشروں پر مسلط ہیں اورمنظم منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جارہا ہے۔قوم کو متحد و بیدار کر کے ان سازشوں کا پوری قوت سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک واسلام دشمن عناصر کی خوفناک سازشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم پورے ملک کے کونے کونے میں لوگوں کو قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ23مارچ کو پاکستان بنانے کی قرارداد منظور کی گئی تھی اور پھر مسلمانوں نے دو قومی نظریہ کی بنیاد پر لاالہ الااللہ کا نعرہ بلندکیا اور اس بات کا اعلان کیا کہ مسلمانوں اور ہندوؤں کے عقیدے، رہن سہن اور کلچر و ثقافت الگ الگ ہیں وہ کسی صورت اکٹھے نہیں رہ سکتے ۔

اس مقصد کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں پیش کیں اور پاکستان کے نام سے الگ خطہ حاصل کیا مگر افسوسناک بات یہ ہے کہ آج قیام پاکستان کے مقاصد کو بھلا دیا گیا ہے۔پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ نوجوان نسل کے ذہنوں سے نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت سرکار نے شروع دن سے پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا اور ہمیشہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔

خاص طور پر پچھلے چند برسوں میں انڈیا نے خطہ میں امریکہ کی موجودگی سے بہت فائدے اٹھائے ہیں۔ ملک میں ہونے والی دہشت گردی وتخریب کاری میں بھارت سرکار ملوث ہے اور پاکستانیوں کو گروہ بندیوں میں تقسیم کرنے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں۔ ان حالات میں ضرورت اس امرکی ہے کہ قوم کو بیرونی سازشوں کے مقابلہ کیلئے متحد و بیدار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان کے اکابرین نے دو قومی نظریہ کی بنیاد پر قیام پاکستان کے لیے جدوجہد کی تھی۔

23 مارچ کا دن ہم سے یہی تقاضہ کرتا ہے کہ پاکستان کو اسی نظریہ پر استوار کیا جائے، جس کی بنیاد پر اسے حاصل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مدینہ طیبہ کی طرح اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے۔ رسول اللہ نے اسلامی ریاست کا جو خاکہ مدینہ میں پیش کیا تھا، پاکستان میں بھی اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں فرقہ واریت اور لسانیت کی بنیاد پر فساد کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ بھارت سمیت دیگراسلام دشمن قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان عالم اسلام کی قیادت کرے۔