پاکستان علماء کونسل کا لاہور بم دھماکوں کیخلاف 20مارچ کو یوم یکجہتی پاکستان منانے کا اعلان ،سانحہ یوحنا آباد کی شدید مذمت ، بے گناہ انسانیت کا قتل کرنیوالوں ،ان کے سرپرستوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے،پاکستان دشمن قوتیں پاکستان میں شام اور عراق جیسے حالات پیدا کرنا چاہتی ہیں ‘ حافظ طاہر اشرفی سمیت دیگر مسالک اور مذاہب کے قائدین کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 16 مارچ 2015 19:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2015ء) وطن عزیز پاکستان کے تمام مذاہب اور مکاتب فکر کے قائدین اور عوام گزشتہ روز لاہور یوحنا آباد میں چرچوں پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بے گناہ انسانیت کا قتل کرنے والوں اور ان کے سرپرستوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب میں بلائی گئی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہی ۔

اس موقع پرپاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد خان لغاری ،جمعیت اہلحدیث کے رہنماء ڈاکٹر عبد الغفور راشد ،شیعہ علماء کونسل کے رہنما حافظ کاظم رضا،علامہ ایوب صفدر ،مولانا محمد مشتا ق لاہوری،مولانا عبد القیوم ،مولانا اشفاق پتافی ،مولانا حسین آزاد،قاری عبد الحکیم فادر جیمز چنن،فادر عنایت برنارڈ،،ہندو رہنما ڈاکٹر منور چاند ،سکھ رہنماء سردار شام سنگھ،پادری عمانوایل کھوکھر،فادر ندیم فرانسیس،بشپ سبطین شاہ،پادری شاہد معراج ،پادری ایلون سیموایل ،پادری سلیم اخترودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

تمام مسالک اور مذاہب کے قائدین نے کہا کہ کوئی بھی مسلک اور مذہب کسی بھی بے گناہ انسان کے قتل کی اجازت نہیں دیتا اور اسلام نے اکثریتی مسلمانوں کی ریاست میں غیر مسلموں کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست اور مسلمانوں پر عائد کی ہے ۔لہٰذا پاکستان میں رہنے والے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے پاکستانی بھائیوں کے حقوق کاتحفظ کریں اور قانون کو ہاتھ میں نہ لے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتیں پاکستان میں شام اور عراق جیسے حالات پیدا کرنا چاہتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند ماہ میں عبادتگاہوں اور مذہبی قائدین کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ان رہنماؤں نے گزشتہ روز دو افراد کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے والوں نے امن پسند شہریوں اور امن کیلئے جدوجہد کرنے والی جماعتوں اور اداروں کو کمزور کیا ہے ۔

کسی بھی فرد ،گروہ یا جماعت کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ جذبات میں آکر ایسا اقدام اٹھائیں جس سے خود انسانیت شرمسار ہوجائے۔ان قائدین نے اعلان کیا کہ 20مارچ بروز جمعة المبارک کوملک بھر کی مساجد میں لاہور بم دھماکوں کی مذمت کی جائے گیاور یوم یکجہتی پاکستان کے طور پر منایا جائے گا۔قائدین نے قومی مصالحتی کونسل کے ذمہ داران سے کہا کہ وہ طور پرضلعی سطح پر میٹنگز بلاکر امن و امان کے قیام اور بین المذاہب ہم آہنگی کے قیام کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں ۔

ان رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں اورزندہ جلائے جانے دوافراد کی فوری شناخت سامنے جائے۔ تمام مذاہب اور مسالک کی عبادتگاہوں اور مذہبی قائدین کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے ۔پریس کانفرنس میں مسیحی قائدین نے پاکستان علماء کونسل ،وفاق المساجد پاکستان اور تحفظ مدارس دینیہ کے قائدین کے حکم پر علماء ،طلباء اور کارکنوں کے جنرل ہسپتال میں خون کا عطیہ دینے اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے کردار اداکرنے پر شکریہ اداکیا۔

متعلقہ عنوان :